لاہور: سیشن کورٹ، ماڈل ٹاؤن کچہری میں وکلا کا 2 تھانیداروں پر شدید تشدد

لاہور  (اپنے نامہ نگار سے) لاہورکی ماتحت عدالتوں میں دو  مختلف واقعات میں وکلاء نے انسپکٹر اور اے ایس آئی کو تشددکا نشانہ بناتے ہوئے لہولہان کر  دیا۔ سیشن کورٹ میں وکلاء نے انسپکٹر عمر رشید کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ’’شوپالش‘‘  سے اس کا منہ بھی سیاہ کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب سمن آباد میں دو گروپوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دو کانسٹیبل زخمی ہو گئے فائرنگ کرنے والوں میں ممبر پنجاب بار کونسل چودھری بابر وحید کا نام بھی آرہا تھا پولیس مبینہ طور پر اسی رات بابر وحید کے گھر میں داخل ہوئی خواتین سے بدتمیزی کی اور ممبر پنجاب بار کونسل کو زد و کوب کیا اور انکے بھتیجے کی اہلیہ مریم بی بی کو شیر خوار بچے سمیت اٹھا کر لے گئی اور لیڈی پولیس سٹیشن میں بند کردیا جس پر وکلاء اکھٹے ہوگئے اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے گھر میں جا کر حبس بے جا کی درخواست دائر کی جس پر فاضل جج نے محمد افتخار کو بیلف مقرر کرکے کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی۔ بیلف نے کر خاتون کو برآمد کرکے ورثا کے حوالے کر دیا۔ گزشتہ روز بابر وحید ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران انچارج تفتیش سنٹر انسپکٹر عمر رشید عدالت میں حاضر ہوا اور خاتون کے خلاف مقدمہ کی ایف آئی آر اور گرفتاری کی رپٹ پیش کی جس پر سوال اٹھایا گیا کہ رات کو ان کے اپنے بیان کے مطابق خاتون کے خلاف نہ کوئی مقدمہ تھا اور نہ ہی اس کی رپٹ گرفتاری روزنامچہ میں درج تھی مگر اب یہ کیسے ہو گیا۔ عدالت نے پولیس کے موقف کو جھوٹا قرار دے دیا اور چودھری بابر وحید کی درخواست پر ڈی ایس پی، ایس ایچ او سمن آباد اور عمر رشید بٹ کے خلاف مقدمہ کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے سی سی پی او کو حکم دیا کہ وہ آج ایف آئی آر کی کاپی عدالت میں پیش کریں اسی دوران انسپکٹر عمر رشید بٹ کی وکلاء سے تلخ کلامی ہوگئی اور وکلاء نے سیشن جج کی موجودگی میں عمر رشید بٹ پر گھونسوں لاتوں کی بارش کردی اور کرسیوں سے بھی اس کو تشددکا نشانہ بنایا جس سے وہ لہولہان ہوگیا جبکہ بعض وکلاء نے شوپالش کی ڈبی سے عمر رشید بٹ کا منہ بھی کالا کر دیا اسی دوران وہاں موجود ڈی ایس پی اسلامپورہ اور ایس ایچ او تھانہ اسلامپورہ شور سن کرعدالت میں گئے اور عمر رشید بٹ کی وکلاء سے جان بخشی کرواکر اسے فوری میوہسپتال طبی امدادکے لئے بھجوا دیا۔ دوسرے واقعہ میں کینٹ کچہری میں وکلاء نے تھانہ ہربنس پورہ کے اے ایس آئی کو تشددکا نشانہ بنا ڈالا بیہوشی کی حالت میں اسے بھی ہسپتال بھجوا دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ چودھری اشفاق سراء ایڈووکیٹ کی موٹر سائیکل کاغذات نہ ہونے پر تھانہ ہربنس پورہ پولیس نے قبضہ میں لے رکھی تھی۔ موٹرسائیکل کی قسطیں بھی واجب الادا تھیں جس پر مذکورہ وکیل نے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت سے سپرداری پر حاصل کرنے کے لئے احکامات حاصل کئے مگر اے ایس آئی خلیل نے اسے موٹر سائیکل دینے کے بجائے اس شخص کو سپرداری پر موٹرسائیکل دلوا دی جس سے وکیل نے قسطوں پر موٹرسائیکل حاصل کی ہوئی تھی۔ گذشتہ روز عدالت میں پیشی کے دوران اے ایس آئی کی وکلاء کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی تو وکلاء مشتعل ہوگئے اور اس پر لاتوں ٹھڈوں اور مکوں کی بارش کردی اس دوران اے ایس آئی زمین پر گرا اور بے ہوش گیا جسے ریسکیو اہلکاروں کو بلا کر کچہری سے روانہ کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...