لاہور (سید شعیب الدین سے) پیپلزپارٹی (یو ایس اے) کے جنرل سیکرٹری شوکت بھٹہ نے کہا ہے کہ اربوں ڈالر سالانہ بھیجنے والے بیرون ملک پاکستانیوں کو ملک کا سفیر تو قرار دیا جاتا ہے‘ مگر پاکستان میں الیکشن لڑنے اور ووٹ ڈالنے کا حق نہیں دیا جاتا حالانکہ اسی ملک کے ججوں اور بیورو کریٹس کے پاس دوہری شہریت موجود ہے۔ ہم محب وطن پاکستانی ہیں۔ ہمیں الیکشن لڑنے اور ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم نہ رکھا جائے۔ اس قانون کو تبدیل کی جائے۔ نوائے وقت سے خصوصی ملاقات میں شوکت بھٹہ نے کہا کہ وہ 1985ء میں امریکہ گئے تھے۔ آج وہاں ان کا اپنا کاروبار ہے مگر پاکستان سے رابطہ کبھی منقطع نہیں ہوا۔ ذوالفقار علی بھٹو اور پیپلزپارٹی سے تعلق نے اس رشتے کو مزید مضبوط بنایا ہے۔ ساتویں کلاس میں بھٹو کے جلسہ میں شرکت کیلئے کئی کلومیٹر پیدل چل کر جناح سٹیڈیم سیالکوٹ میں گئے تھے۔ پاکستانیوں کے معاملات کے حل کیلئے رابطے کرکے مسائل حل کرایا کرتی تھیں۔ بینظیر بھٹو کی کمی کوئی پوری نہیں کر سکتا۔ صدیوں بعد ایسا کوئی لیڈر پیدا ہوتا ہے۔ امید ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ‘آصفہ اور بختاور اپنی ماں کی کمی پوری کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ نائن الیون کے بعد امریکہ میں پاکستانیوں سمیت تمام مسلمانوں نے بے حد مشکل وقت گزارا ۔ امریکہ میں مسلمان آج بھی ’’انڈر آبزرویشن‘‘ ہیں۔ نائن الیون سے پہلے والے حالات بحال نہیں ہو سکے۔ کہا یہ جاتا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرو۔ ہم سب کی یہ خواہش ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں مگر حالات دیکھ کر مایوس ہوکر لوگ واپس چلے جاتے ہیں۔ کہا یہ جاتا ہے کہ ون ونڈو کی سہولت ملے گی مگر ایسی کوئی سہولت کہیں پر میسر نہیں ہے۔
ہمیں وطن کا سفیر تو کہا جاتا ہے‘ ووٹ کا حق نہیں دیا جاتا: شوکت بھٹہ
Feb 25, 2014