فوجی عدالتوں کے ججز، وکلا، گواہوں کے تحفظ کیلئے آرمی ایکٹ ترمیمی آرڈیننس جاری

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ) صدر مملکت نے وزارت دفاع کی طرف سے بھیجی گئی سمری اور وزیراعظم کی ایڈوائس پر آرمی ایکٹ میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کردیا، صدر نے آرڈیننس پر دستخط کردیئے۔ اس ایکٹ کے تحت فوجی عدالتیں کام کریں گی جن میں دہشت گردی کے مقدمات چلائے جائیں گے۔ فوجی عدالتوں کی کارروائی اِن کیمرہ ہوگی۔ صدر نے آرمی ایکٹ ترمیمی آرڈیننس 2015ءکی منظوری دی۔ آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بعد فوجی عدالتوں کے ججز، وکلا ، گواہوں کو تحفظ فراہم کیا گیا۔ فوجی عدالتوں کی کارکردگی کھلے یا بند کمرے میں کرنے سے متعلق فوجی عدالت کے جج خود فیصلہ کریں گے۔ فوجی عدالت کا جج خود فیصلہ کرے گا کہ کارروائی کس طرح کرنی ہے۔ ترمیم کے تحت ماضی کے سنگین مقدمات بھی فوجی عدالتوں کو بھجوائے جا سکتے ہیں۔ عدالتی کارروائی سے منسلک افراد کو تحفظ دینے کیلئے بھی آرمی ایکٹ میں ترمیم کی گئی۔ فوجی عدالتوں کے قیام کا بل پارلیمنٹ سے منظور کیا جاچکا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...