اسلام آباد (آن لائن) غیر ملکی صحافی کی پراسرار موت پر پمز میں پوسٹمارٹم کے بعد تین رکنی کمیٹی میں پھوٹ پڑ گئی‘ 2 ڈاکٹرز نے موت کو قتل قرار دے دیا ۔ وفاقی پولیس نے نعش پوسٹمارٹم کیلئے گزشتہ رات سے ہی اسلام آباد کے بڑے ہسپتال پمز میں شفٹ کردی تھی جس کے بعد ماریہ کے شوہر اور روسی سفارتخانہ سے اجازت لینے کے بعد نعش کا پوسٹمارٹم کیا گیا تو پمز کی جانب سے تین رکنی کمیٹی بنائی گئی جس میں ڈاکٹر ناصر‘ ڈاکٹر فرخ اور ڈاکٹر شریف نے نعش کا پوسٹمارٹم کرکے حتمی رپورٹ دینی تھی۔ پوسٹمارٹم کے بعد آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ معروف صحافی ماریہ کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔ 2 اہم ڈاکٹرز نے کمیٹی میں حتمی رائے کا اظہار کردیا‘ تاہم وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ماریہ اکرم کو نامعلوم اہم شخصیات کے فون آئے تو انہوں نے حتمی رپورٹ کا رزلٹ روک لیا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوسٹمارٹم کی حتمی رپورٹ ایک ہفتہ تک ملے گی تاہم ہاتھوں پر رسی کے نشان نہیں ملے مگر پاﺅں پر رگڑ کے نشان دیکھنے کو ملے ہیں۔ جسم کے مختلف حصوں کے اعضاءکے نمونے لے کر ٹیسٹ کیلئے بھیج دیئے ہیں جن کا رزلٹ کچھ دن بعد آئے گا۔ دوسری جانب پولیس کے تفتیسی آفیسر عبدالستار نے بتایا کہ حتمی رزلٹ پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد آئے گا ابھی تک پولیس از خود ماریہ کی موت کو قتل قرار نہیں دے سکی۔ پولیس پوسٹمارٹم کے بعد اپنی تفتیش کا آغاز کرے گی۔