لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ قومی امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کیلئے قومی ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عمل کیا جائے ،مسلح اور معاشی دہشتگردوں کے خلاف بے رحم طاقت استعمال کی جائے، ڈاکٹر طاہر القادری کے فروغ امن نصاب کو نافذ کیا جائے سانحہ ماڈل ٹائون میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء سے انصاف کیا جائے اور قاتلوں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں۔ کانفرنس کی صدارت منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین نے کی۔ غلام مصطفی کھر، چودھری محمد سرور، علامہ محمد امین شہیدی، اسد بھٹو، میاں عمران مسعود، قیوم نظامی، خرم نوازگنڈاپور، میجر (ر) محمد سعید، خواجہ عامر فرید کوریجہ، ساجد بھٹی، عامر فرید کوریجہ، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ نے کانفرنس سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ دہشتگردی ایک نظریہ ہے اس باطل نظریے کو اسلام کی حقیقی تعلیمات اور گورننس کی بہتری کے ساتھ ہی تبدیل کیا جا سکتا ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ انجینئرنگ کونسل کی طرح آئمہ مساجداور خطیب حضرات کے تقرر کیلئے بھی جید علماء پر مشتمل بورڈ تشکیل دیا جائے اور ڈاکٹر طاہر القادری کے فروغ امن نصاب کو نافذ کیا جائے، مدارس کی غیر ملکی فنڈنگ کو طاقت کے ذریعے ختم کر دیا جائے۔ دینی مدرسوں کو مصطفوی کردار کے ساتھ ماڈرن تعلیم کی طرف آنا ہو گا،آخر کیا وجہ ہے کہ آج امام غزالی اور بو علی سینا پیدا نہیں ہورہے ،انہوں نے کہا کہ غیر ملکی فنڈنگ کے ساتھ غیر ملکی ایجنڈا بھی آتا ہے۔ غلام مصطفی کھر نے امن کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے دھرنے نے میاں نواز شریف کو آرمی چیف کی عزت کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے ماہر حکمرانوں کو موجودہ فرسودہ انتخابی نظام کے ذریعے نہیں ہٹایا جا سکتا،اب پوری قوم کو کرپشن اور دہشتگردی اور فرسودہ نظام کے خلاف سڑکوں پر نکلنا ہو گا۔ چودھری سرور نے کہا کہ انصاف کے نظام کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا ،پوری دنیا سے تنہا جنگ لڑنے کی طاقت رکھنے والے امریکہ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے دنیا میں دہشتگردی اور انتہا پسندی فروغ پارہی ہے۔ سوئس بینکوں میں لوٹ مار کا پڑا ہوا دو سو ارب ڈالر کا سرمایہ پاکستان کیوں نہیں آرہا؟ علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ جب مظلوم، مظلوم بننے کیلئے تیار ہو تو ظالم کو پنپنے سے کوئی نہیں روک سکتا، یہ ظالمانہ نظام عدل فراہم نہیں کر سکتا کیونکہ اس نظام کی جڑیں ظلم اور کرپشن سے پھوٹتی ہیں، انہوں نے کہا کہ بے گناہوں کے گلے کاٹنا ہی دہشتگردی نہیں بلکہ کروڑوں عوام کو تعلیم ،روزگار ،انصاف سے محروم رکھنا بھی دہشتگردی ہے۔ جماعت اسلامی کے سینئر رہنما اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری جیسی شخصیات صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں، انہیں اللہ نے بصیرت عطا کی ہے، ان کا علمی کام پوری انسانیت کیلئے رہنمائی کا باعث ہے۔ میاں عمران مسعود نے ڈاکٹر طاہر القادری کی فروغ علم اور فروغ امن خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ قیوم نظامی نے کہا منہاج یونیورسٹی ایک روشن خیال اور محب وطن نوجوانوں کی کھیپ میدان عمل میں اتار رہی ہے۔ ہم مدارس کے نظام کو قومی دھارے سے الگ رکھ کر امن اور ترقی کے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکتے۔ کانفرنس میں احمد نواز انجم، ڈاکٹر ہرمن، شہزاد نقوی، سہیل رضا، شہزاد رسول، شاہد علی شاہ، عبدالحفیظ چودھری، راجہ زاہد، جواد حامد، افضل سندھو، راجہ ندیم، عائشہ شبیر، حاجی محمد اسحاق، راجہ ندیم و دیگر نے شرکت کی۔