واشنگٹن (بی بی سی+ آن لائن) امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے نیواڈا ریاست میں باآسانی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس طرح انہیں نیوہیمپشائر اور ساؤتھ کیرولینا کے بعد لگاتار تیسری جیت ہوئی ہے۔ سینیٹر مارکو روبیو اور ٹیڈ کروز جو ایک دوسرے پر اس ہفتے تنقید کرتے رہے وہ دوسرے نمبر کے لیے مقابلہ کرتے نظر آئے۔ پارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ ڈبل ووٹنگ اور ایک کاکس میں بیلٹ کی کمی کے معاملے میں جانچ کر رہے ہیں۔ بعض رضاکاروں نے ٹرمپ کی حمایت میں کپڑے پہن رکھے تھے اور حکام کا کہنا ہے کہ یہ ضابطے کے خلاف ورزی نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو 46 فی صد سے زیادہ ووٹ ملے جبکہ مارکو روبیو کو تقریباً 23 فی صد اور ٹیڈ کروز کو تقریباً 20 فی صد ووٹ ملے۔ بی بی سی کے شمالی امریکہ میں نمائندہ انتھونی زرچر جو لاس ویگس کے ویسٹر ہائی سکول میں تھے انھوں نے کہا کہ ووٹنگ غیر منظم تھی۔ دوسری جانب ڈیموکریٹس امیدواروں میں ہلیری کلنٹن نے اپنے حریف برنی سینڈرس کو پانچ فی صد ووٹ سے شکست دی ہے اور اب دونوں سنیچر کو ہونے والے ساؤتھ کیرولینا کے بلیک ووٹ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ یہ پرائمری اور کاکس کے جو ووٹ ہو رہے ہیں اس کی بنیاد پر یہ فیصلہ ہوگا کہ کس پارٹی کی جانب سے کون نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں دونوں اہم پارٹیوں کی نمائندگی کرے گا۔ ادھر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا دعویٰ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ری پبلکن حریفوں کو مات دے کر صدارتی امیدوار بننے کی نامزدگی حاصل کرلیں گے۔ ری پبلکن امیدواروں میں ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مقبولیت کے لحاظ سے سرفہرست ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق کسی بھی پارٹی کی جانب سے نامزدگی حاصل کرنے کے لئے 1237 ڈیلی گیٹس کی حمایت درکار ہوتی ہے اور اب تک کے نتائج کے مطابق ٹرمپ کو سڑسٹھ ڈیلی گیٹس جبکہ ان کے حریف ٹیڈ کروز کو صرف گیارہ ڈیلی گیٹس کی حمایت حاصل ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ بالآخر بارہ سو چھیالیس ڈیلی گیٹس کی حمایت حاصل کرکے ری پبلکن صدارتی امیدواربن جائیں گے۔