لاہور (خصوصی نامہ نگار) سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام جامعہ رضویہ میں منعقدہ اہلسنت جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ 30اہلسنت جماعتیں ” دہشتگردی مٹاﺅ ملک بچاﺅ تحریک “ چلائیں گی۔ آپریشن رد الفساد کی حمایت پوری قوم پر فرض ہو چکی ہے۔ انتہا پسندانہ مائنڈ سیٹ اور طالبانی سوچوں کے خلاف آگاہی مہم شروع کی جائیگی۔ امن پسندی کا شعور پھیلانے اور اسلام کی تعلیمات امن کو اجاگر کرنے کیلئے ملک بھر میں ایک ہزار کانفرنسیں، سیمینارز اور مذاکرے منعقد کئے جائیں گے۔ دہشتگردوں کے فکری و نظریاتی رد کیلئے لٹریچر شائع کیا جائے گا اور دہشتگردی کے خلاف اور امن کے حق میں مسلسل 6ماہ خطبات جمعہ دیئے جائیں گے۔ اسلام کی تعلیمات امن کے موضوع پر تحریری و تقریری مقابلوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ کالعدم تنظیموں کے حامی وزیر کو پنجاب کابینہ سے الگ کیا جائے۔ مزارات اولیاءکی سیکیورٹی رینجرز کے سپرد کی جائے۔ روحانی آستانوں کی سکیورٹی کیلئے ریٹائرڈ فوجیوں پر مشتمل سپیشل فورس قائم کی جائے۔ حکومت بھارتی سپانسرڈ دہشتگردی کے خلاف عالمی سطح پر سفارتی مہم چلائے۔ حکومت بھارت اور افغانستان کی حکومتوں کو پاکستان میں دہشتگردی بند کرنے کی وارننگ دے۔ حکومت دہشتگردی کے ایجنڈے پر اے پی سی اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرے۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں غفلت برتنے والے سول اداروں اور شخصیات کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ گرفتار دہشتگردوں کو سپیڈی ٹرائل کے ذریعے سزائیں سناکر سرعام چوکوں اور چوراہوں میں پھانسیاں دی جائیں۔ فوجی عدالتوں کو فی الفور بحال کیا جائے۔ نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں کے نیٹ ورک کا خاتمہ کیا جائے۔ حکومت نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عمل درآمد کیلئے ٹائم فریم کا اعلان کرے۔ اسلام میں خود کش حملے حرام و ممنوع ہیں۔ اجلاس میں جماعت اہلسنت پنجاب کے صدر مفتی محمد اقبال چشتی، نیشنل مشائخ کونسل کے چیئرمین خواجہ غلام قطب الدین فریدی، انجمن طلباءاسلام کے مرکزی صدر سید بو علی شاہ، مرکزی جمعیت علماءپاکستان کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ بیرسٹر حسین رضا، نظام مصطفی پارٹی پنجاب کے چیف آرگنائزر سید آفتاب عظیم بخاری، پاکستان فلاح پارٹی کے سیکرٹری جنرل امانت علی زیب، تحفظ ناموس رسالت محاذ کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد علی نقشبندی، مصطفائی تحریک کے سیکرٹری جنرل ممتاز ربانی، شیران اسلام کے صدر خواجہ ناصر رحمانی، تحریک فروغ اسلام کے صدر مفتی مشتاق احمد نوری، مرکزی مجلس چشتیہ کے سربراہ پیر طارق ولی چشتی، سنی علماءبورڈ کے علامہ حامد سرفراز قادری، سنی علماءمشائخ کونسل کے صدر پیر میاں غلام مصطفی، تنظیم المساجد پاکستان کے صاحبزادہ حسن رضا، جانثاران ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا سیف سیالوی کے علاوہ انجمن نوجوانان اسلام، انجمن خدام اولیائ، بزم محدث اعظم، انجمن رضائے مصطفی کے رہنماﺅں نے شرکت کی۔ اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پوری قوم انسداد دہشتگردی کے جہاد میں پاک فوج کے ساتھ ہے۔ وزیر اعظم کا بھارت کیلئے نرم گوشہ ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ آپریشن ردالفساد کرایہ کے قاتلوں کیلئے ضربِ کاری ثابت ہو گا۔ القاعدہ، داعش اور طالبان جیسی تنظیمیں اسلام اور مسلمانوں کیلئے خطرہ بن چکی ہیں۔ دہشتگردی میں ملوث مدارس کو سیل کیا جائے۔ نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد ہوتا تو دہشتگرد پھر سر نہ اٹھاتے۔ سول حکومت اپنی غفلت کی وجہ سے ضرب عضب میں دی گئی پاک فوج کی قربانیاں ضائع کررہی ہے۔ آپریش رد الکرپشن بھی شروع ہو نا چاہئے۔
اہلسنت جماعتیں
30 اہلسنت جماعتوں کا ”دہشت گردی مٹاﺅ ملک بچاﺅ“ تحریک چلانے کا اعلان
Feb 25, 2017