سانحہ سیہون کی تحقیقات میں ایف آئی اے کی مدد حاصل کر لی گئی

کراچی (کرائم رپورٹر) سانحہ سیہون کی تحقیقات میں ایف آئی اے کی مدد حاصل کر لی گئی، تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ شاہ نورانی مزار اور لال شہباز قلند مزار دھماکوں میں غیر معمولی مماثلت ہیں، شاہ نورانی مزار اور سیہون دھماکے کی واردات میں ایک ہی گروہ کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی حکام کا مزید کہنا تھا کہ عبداللہ بروہی افغانستان سے خودکش بمبار پاکستان منگواتا اور مولوی نصیر خود کش حملہ آوروں کو محفوظ مقام فراہم کرتا ہے، ملک میں جاری آپریشن کے باعث دہشت گردوں نے نئی حکمت عملی کے تحت خود کو دو گروہوں میں تقسیم کرلیا ہے۔ کالعدم لشکرجھنگوی ،غیرملکی نیٹ ورک سندھ بلوچستان میں دہشت گردی کرنا جبکہ کالعدم تحریک طالبان، جماعت الاحرار نے پنجاب اورکے پی کے کو ہدف بنایا ہے۔ سیہون دھماکے کے حوالے سے تفتیشی حکام نے بتایا کہ خودکش حملہ آورکی شناخت کے لیے افغان سرحدکی سی سی ٹی وی وڈیو دیکھ رہے ہیں۔
سانحہ سہون

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...