کنزیوم آئٹمز کی درآمد پر 100 فیصد کیش مارجن عائد موٹر سائیکل ِ, گاڑیاں موبائل سگریٹ مہنگے ہونے کا امکان

لاہور (کامرس رپورٹر) سٹیٹ بنک نے کنزیومر آئٹمز کی درآمد کیلئے 100 فیصد کیش مارجن عائد کر دیا۔ سٹیٹ بنک کا کہنا ہے کہ 100 فیصد کیش مارجن عائد کرنے کا مقصد ان مصنوعات کی درآمد کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ موٹر سائیکل، گاڑیوں، موبائل فون، سگریٹ کی درآمد پر 100 فی صد کیش مارجن ہو گا۔ کاسمیٹک، گھریلو برقی آلات کی درآمد پر بھی 100 فیصد کیش مارجن دینا ہو گا۔ امپورٹرز کو پہلے پوری رقم کا بندوبست کرنا ہو گا۔ امپورٹرز کا کہنا ہے کہ پرتعیش اشیاءکی قیمت 5 فیصد بڑھنے کا امکان ہے۔ 100 فیصد کیش مارجن کی شرط ان اشیا کے لیے تجویز کی گئی ہے جیسے موٹر وہیکل (الگ الگ پرزوں کی شکل میں اور مکمل ساختہ یونٹ، دونوں)، موبائل فون، سگریٹ، جیولری، بناﺅ سنگھار کی اشیا، ذاتی استعمال کی اشیا، برقی اور گھریلو آلات، اسلحہ اور گولہ بارود وغیرہ شامل ہیں۔ سٹیٹ بینک کو توقع ہے کہ اس ضوابطی اقدام سے ا±ن اشیائے سرمایہ کی درآمد کے لیے گنجائش پیدا ہوگی جو نمو میں مددگار ہوتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...