لاہور (سپیشل رپورٹر) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کا ہنگامی اجلاس سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کی زیر صدارت ہوا ،اجلاس میں شہباز حکومت کے ایما پر چاپلوس بیورو کریٹس کے احتجاجی ناٹک کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔قرارداد میں کہا گیا کہ یہ اقدام ریاست کے خلاف اعلان جنگ اور آئینی ادارے نیب کو دباﺅ میں لانے کا اوچھا ہتھکنڈہ ہے۔قرارداد سنیئر رہنماءجی ایم ملک نے پیش کی۔قرارداد میں چیف جسٹس سے استدعا کی گئی کہ وہ پنجاب میں حد سے بڑھ جانیوالی لاقانونیت کا نوٹس لیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ میرٹ کے قتل عام کے ذمہ دار چاپلوس بیورو کریٹ ہیں ، نواز شریف کو جب نا اہل قرار دے کر وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا تب تو شہباز شریف نے آدھی رات کو کابینہ کا ہنگامی اجلاس نہیں بلایا تھا ،احد چیمہ کی گرفتار پر احتساب کا شکنجہ اپنی طرف بڑھتے دیکھ کرانہوں نے سول سیکرٹریٹ کو تالے تک لگوا دئےے،یقینا نواز شریف اور مریم نواز یہ سب اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔ احد چیمہ جب ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے تھے تو ایل ڈی اے پلازہ کو آگ لگی،قیمتی ریکارڈ کے ساتھ ساتھ 22افراد بھی زندہ جل گئے تھے ،ایسے شخص سے سوال و جواب کیوں نہیں ہو سکتا ؟خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ نواز شریف نے 90 میں ڈی جی فیصل آباد اتھارٹی کو غیر قانونی حکم کے تحت کھلی کچہری میں ہتھکڑیاں لگوا دی تھیں تب کسی کا ضمیر نہیں جاگا تھا۔