حکومت کا نئے نوٹ چھاپنے کا ریکارڈ ، مالیت 42 کھرب 78 ارب سے بڑھ گئی

Feb 25, 2018

لاہور(کامرس رپورٹر) وفاقی حکومت نے اخراجات پورے کرنے کے لیے نئے نوٹ چھاپنے کا ریکارڈ بنا دیا ہے اور ایک ہفتے میں 88 ارب روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے۔سٹیٹ بینک کے مطابق نئے نوٹوں کے اجرا کے باعث جاری شدہ نوٹوں کی مجموعی مالیت ملکی تاریخ میں پہلی بار 42 کھرب 78 ارب 3 کروڑ 30 لاکھ روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ۔فروری کے پہلے ہفتے کے دوران 88 ارب 37 کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کے نئے نوٹ جاری کیے گئے ، نوٹ چھاپنے کے باعث مارکیٹ میں زیر گردش نوٹوں کا مجموعی حجم ہفتے کے دوران 42 کھرب 77 ارب 90 کروڑ 8 لاکھ روپے کی رکارڈ سطح پر پہنچ گیاہے ۔مسلم لیگ ن کی حکومت کے ساڑھے چار سال کے دوران مسلسل نئے نوٹوں کے اجرا کے باعث اس دوران مارکیٹ میں زیر گردش نوٹوں کی مالیت میں مجموعی طور پر 22 کھرب 25 ارب 18 کروڑ روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔اقتصادی ماہرین کے مطابق مہنگائی کی ایک بڑی وجہ نئے نوٹوں کا اجرا بھی ہے۔دوسری طرف رواں مالی سال میں جولائی سے دسمبر کے دوران وفاقی حکومت کا بجٹ خسارہ گزشتہ مالی سال اتنی مدت کے مقابلے میں 18 فیصد بڑھ گیاہے ۔ رواں مالی سال پہلے چھ ماہ وفاقی حکومت نے اپنی آمدنی سے 9 کھرب 27 ارب روپے زائد خرچ کر ڈالے۔محکمہ خزانہ کے مطابق پہلی ششماہی کے دوران وفاقی حکومت کی حقیقی آمدنی 10 کھرب 57 ارب 40 لاکھ روپے رہی جبکہ مجموعی اخراجات 19 کھرب 84 ارب 17 کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔ آمدنی تو گزشتہ سال سے 108 ارب روپے بڑھی لیکن مجموعی اخراجات پہلے سے 251 ارب 18 کروڑ روپے بڑھ گئے، خسارہ 9 ارب 27 ارب 16 کروڑ 30 لاکھ روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ۔گزشتہ سال اس عرصے کا خسارہ 7 کھرب 84 ارب روپے تھا ۔ رواں مالی سال قرضوں کی واپسی پر 751 ارب 44 کروڑ روپے خرچ ہوئے جو پہلے سے 104 ارب روپے زیادہ ہیں۔ دفاعی اخراجات کا حجم 393 ارب 39 کروڑ روپے رہا جو گزشتہ سال سے 57 ارب روپے زیادہ ہے جبکہ ترقیاتی منصوبوں پر 248 ارب روپے خرچ کیے جو گزشتہ سال اس عرصے سے 48 ارب 48 کروڑ روپے زیادہ ہیں۔

مزیدخبریں