کراچی(کامرس رپورٹر)وزیراعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)سے ٹیکس دہندگان کے بینک اکانٹس منجمد کرکے رقوم نکلوانے، مقررہ مدت میں ایگزمشن سرٹیفکیٹس جاری نہ کرنے اور ریفنڈز روکنے سے متعلق ایف بی آر حکام کے طرز عمل کے بارے میں جواب طلب کرلیا ہے۔ذرائع کو دستیاب دستاویز کے مطابق وزیراعظم نے پاکستان ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن گوجرانوالہ کی جانب سے لکھے جانے والے خط پر ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز سے جواب طلب کیا۔ دستاویز میں بتایا کہ پاکستان ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن گوجرانوالہ کی طرف سے وزیراعظم کو لکھے جانے والے خط میں کہا گیاکہ ٹیکس واجبات کا معاملہ ایپلٹ کمشنرز کے پاس اپیلز میں ہونے کے باوجود ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ٹیکس دہندگان کے بینک اکانٹس منجمد کرنے کے بعد رقم نکلوالی جاتی ہے۔اگرچہ چاروں صوبائی ہائی کورٹس طے شدہ قانونی اصول کے مطابق ایسا کرنے سے منع کرچکی ہیں اور یہ کہہ چکی ہیں کہ انصاف تک رسائی متاثرہ فریق کا بنیادی حق ہے، یہ بھی کہاگیاکہ ریونیو اتھارٹی کی جانب سے کسی بھی ٹیکس دہندہ کو اس کے ذمے نکالی جانی والی ثالثی ٹیکس ڈیمانڈکی رقم جمع کرانے پر اس وقت تک دبا نہیں ڈالا جائے گا جب تک کہ اس ٹیکس ڈیمانڈ کے آرڈر کی کسی غیرجانبدار فورم سے اسکروٹنی نہیں کرائی جاتی، اس کے باوجود محکمہ ٹیکس ڈیمانڈ آرڈرکی بنیاد پر ٹیکس دہندگان کے بینک اکانٹس منجمد کردیتاہے اور پھر زبردستی ٹیکس واجبات کی رقم نکلوالی جاتی ہے۔