لاہور(نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے سابق رکن اور لاہور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صد خواجہ ندیم احمد کا کہنا ہے کہ پی سی بی کی ساری توجہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ پر ہے ان حالات میں قومی سطح پر پچاس اوورز اور چار روزہ کرکٹ نظر انداز ہو رہی ہے۔ پاکستان سپر لیگ کی کامیابی کے بعد یہ سمجھا جا رہا ہے کہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ ہی سب کچھ ہے اس طرز عمل سے ہمیں مجموعی طور پر نقصان ہو گا۔ طویل دورانیے کی کرکٹ کھیل ہی کرکٹر کو کندن بناتی ہے کسی بھی کھلاڑی کو تکنیکی لحاظ سے مضبوط بنانے کے لیے چار روزہ کرکٹ کے معیار کو بلند کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے ضروری ہے کہ وہ ایسوسی ایشنز کو مضبوط کرے، علاقائی تنظیموں کو بااختیار بنانا ہو گا۔ پی سی بی ایسوسی ایشنز کی سرپرستی ضرور کرے لیکن انہیں کام کرنے میں مکمل آزادی دے۔ احتساب کا موثر نظام بنایا جائے تاکہ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں پر نظر رکھی جا سکے۔ ان دنوں کئی بڑے ریجنز کی کرکٹ ختم ہو کر رہ گئی ہے۔ ایسے اقدامات سے کرکٹرز کے لیے مواقع سکڑ رہے ہیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ کے موجودہ ڈھانچے کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کے بجائے موجود خامیوں کو دور کیا جائے۔ ہمیں ایسے شیڈول کی ضرورت ہے جہاں ہر ٹورنامنٹ دوسرے ایونٹ کو سپورٹ کرے۔