80 فیصد پادری گھنائونے فعل میں ملوث، ویٹی کن ہم جنس پرست ادارہ ہے: فرانسیسی مصنف

ویٹی کن سٹی (نوائے وقت رپورٹ، بی بی سی، آن لائن) چرچوں میں بچوں سے زیادتی پر پوپ کی سربراہی میں ویٹی کن سٹی میں اجلاس ہوا۔ اجلاس کا مقصد متاثرین کو انصاف کی فراہمی ہے۔ پوپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بچوں سے جنسی زیادتی انسانی بھینٹ جیسی ہے۔عیسائیت کے روحانی مرکز’’ویٹی کن‘‘ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہاں مذہبی رہنماؤں کی اکثریت ہم جنس پرست ہے،جنہوں نے زندگی بھر شادی نہیں کی۔ نیویارک ٹائمز کے کالم نگار فرتیک برونی نے اپنے تازہ مضمون میں انکشاف کیا ہے کہ عیسائیوں کے مذہبی مرکز ویٹی کن میں ’’پوپ‘‘ کے اردگرد مذہبی رہنماؤں میں سے80فیصد ہم جنس پرست ہیں۔برونی نے فرانسیسی صحافی فریڈرک مارٹل کی کتاب سوڈم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویٹی کن میں موجود عیسائی مذہب کے سربراہ پوپ کے اردگرد ہم جنس پرستوں کا غلبہ ہے۔ چار سال کی تحقیق میں1500 ہم جنس پرست غلاموں کے انٹرویو کئے ہیں ،روم میں ہم جنس پرستوں سے ملا ہوں جن کو ہائر کرکے پادریوں نے لذت لے رکھی ہے۔ فرانس کے صحافی فیڈرک مختل نے اپنی کتاب ان کے کلوزٹ آف دی ویٹی کن میں کیا ہے جو گزشتہ جمعرات کو شائع ہوئی۔ اسی دن روم میں چرچ نے ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا جس میں اغلام بازی کے خلاف حکمت عملی اختیار کرنے پر غور کیا گیا۔ انہوں نے بھی ویٹی کن کو ہم جنس پرست ادارہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس تحیق کے دوران انہوں نے 41 کارڈینل 52 بشپ اور دو سو کے قریب پادریوں اور سفارت کاروں سے بھی انٹرویو کئے۔

ای پیپر دی نیشن