مشقوں کے دوران ایران کا آبدوز سے کروز میزائل فائر کرنے کا تجربہ

نیویارک ، تہران (نیٹ نیوز) امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مغربی ممالک کے خلاف نئے میزائل کی تنصیب سے متعلق روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے بیان کو واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کو تقسیم کرنے کی سازش قرار دے دیا۔ خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مائیک پومپیو نے روسی صدر کے بیان کو محض ’بڑھکیں‘ کہہ کر مسترد کردیا۔ امریکہ نے روس کے ساتھ تاریخی جوہری معاہدہ ختم کردیا واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ولادی میر پیوٹن نے امریکہ کو خبردار کیا تھا کہ اگر سرحد جنگ دور کے جوہری معاہدے کو سبوتاڑ کیا تو روس اس کا جواب یورپ میں میزائل کی تنصیب سے دے گا جن کا رخ ’فیصلہ ساز ممالک‘ کی جانب ہوگا۔ دوسری جانب مائیک پومپیو نے عالمی نشریاتی ادارے سی این این پر اپنے انٹرویو میں کہا کہ ’ولادی میر پوٹن کا بیان محض دھکمی ہے اور روسی رہنما بیان کے ذریعے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورس کے معاہدے کے خلاف ورزی سے ماسکو کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’روس معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے اس لیے وقت آگیا کہ آگے بڑھنے کے لیے کچھ ایسا سوچا جائے جس کے تحت ماسکو سے تعلقات قائم کیے جائیں۔ مائیک پومپیو نے واضح کیا کہ ’ان کی ڈینگیں صرف دنیا کو آمادہ کرنے کی کوشش ہے تاکہ امریکا اوریورپ کے مابین فاصلے کو بڑھایا جائے لیکن ہم سب ایک صحفے پر ہیں۔ ادھر ایران نے بحر عمان میں مشقوں کے دوران آبدوز سے کروز میزائل فائر کرنے کا تجربہ کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن