پاکستان سے بہت اچھے تعلقات، ٹرمپ کی مودی کے سامنے تعریف، مجمع خاموش

احمد آباد، نئی دہلی‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ، نیٹ نیوز ، ایجنسیاں‘ سپیشل رپورٹ) امریکی صدر نے دورہ بھارت کے دوران احمد آباد میں جلسے سے خطاب کے دوران مودی کے سامنے پاکستان کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے جس پر مجمع پر خاموشی چھا گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان دنوں بھارت کے 2 روزہ دورے پر ہیں جہاں انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ کے پاکستان کے ساتھ 'بہت اچھے تعلقات' ہیں اور امید ہے کہ خطے میں کشیدگی کم ہوگی۔ بھارت کے دورے کے موقع پر امریکی صدر نے ریاست گجرات کے سب سے بڑے شہر احمد آباد میں 'نمستے ٹرمپ' نامی ریلی سے خطاب کیا، اس تقریب میں آنے والے افراد میں زیادہ تر لوگوں نے سفید کیپ پہن رکھی تھی۔ امریکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'امریکہ اور بھارت دہشت گردوں کو روکنے اور ان کے نظریے سے لڑنے کے لیے پرعزم ہیں، اسی وجہ سے جب سے دفتر سنبھالا ہے میری انتظامیہ پاکستانی سرحد سے آپریٹ ہونے والی دہشت گرد تنظیموں اور عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان کے ساتھ بہت مثبت انداز میں کام کر رہی ہے'۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ہمارے پاکستان کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں، جس کا سہرا ان کوششوں کو جاتا ہے، ہم پاکستان کے ساتھ بڑی پیش رفت کے آثار دیکھنا شروع ہوگئے ہیں اور ہم کشیدگی میں کمی، وسیع استحکام اور جنوبی ایشیا کی تمام اقوام کے لیے بہتر مستقبل کے لیے پرامید ہیں'۔ ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایک عظیم رہنما قرار دیا ہے۔ ٹرمپ نے بھارت اور امریکہ آج نئی دہلی میں 3 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے دفاعی معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ ٹرمپ نے بھارت کو بڑے پیمانے پر جدید ہتھیار فروخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ دفاعی تعاون جاری رکھیں گے۔ امریکہ بھارت کو دنیا میں اب تک بنائے گئے سب سے بہترین ہتھیار دے گا۔ ہم نے جہاز، میزائل، راکٹ، بحری جہاز، ایڈوانس ایئر ڈیفنس سسٹمز بنایا ہے۔ ہم بھارت کو مسلح اور غیر مسلح ایرئیل وہیکلز بھی دیں گے۔ بھارت کے ساتھ آج 3 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے پر دستخط کئے جائیں گے۔ سٹیٹ آف آرٹ ملٹری ، ہیلی کاپٹرز ، میزائل ڈیفنس سسٹم اور دیگر ہتھیار بھارت کو دیئے جائیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر کے آغاز میں کہا کہ وہ 8 ہزار میل سفر کرکے یہ پیغام دینے آئے ہیں کہ 'امریکہ، بھارت سے پیار کرتا ہے اور امریکہ، بھارت کی عزت کرتا ہے جبکہ امریکہ ہمیشہ بھارتی عوام کا مخلص اور وفادار دوست رہے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان خلائی تعاون کو بڑھانے کے منتظر ہیں، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان 'ناقابل یقین' تجارتی معاہدہ حتمی مراحل میں ہے۔ریلی سے خطاب میں انہوں نے انتہا پسندوں پر حملے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ 'میری انتظامیہ میں ہم نے داعش کے قاتلوں پر امریکی فوج کو مکمل اختیار دیا اور آج داعش کی علاقائی خلافت 100 فیصد تباہ ہوچکی ہے'، انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 'البغدادی مرچکا ہے'۔ تاہم امریکی صدر نے اپنے خطاب میں بھارت میں شہریت ترمیمی قانون پر ہونے والے احتجاج پر کوئی بات نہیں کی۔ برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی تقریر ادھوری چھوڑ کر لوگوں کی بڑی تعداد سٹیڈیم سے نکل گئی۔ سوشل میڈیا پر کہا جارہا ہے کہ گجرات خصوصاً احمد آباد کے مسلمانوں کی بڑی تعداد یہ توقع رکھ کر جلسے میں آئی تھی کہ امریکی صدر مسلم مخالف شہریت ترمیمی بل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی بات کریں گے تاہم ٹرمپ کی جانب سے ان موضوعات پر گریز نے لوگوں کو مایوس کیا اور وہ اٹھ کر چلے گئے۔ سوا ارب کی آبادی والا ملک سپر پاور کے سربراہ کے سامنے سٹیڈیم بھر نے میں ناکام رہا۔ ریلی سے خطاب میں بھارت کی تعریف کے گن گاتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ وہ بھارت کی 'قابل ذکر مہمان نوازی' یاد رکھیں گے، بھارت ہمارے دلوں میں ایک خصوصی جگہ رکھتا ہے۔دوران خطاب امریکی صدر نے کہا کہ 'پورے کرہ ارض کے لوگ بھارتی فلمیں، بھنگڑا اور کلاسیکل فلمیں جیسے دل والے دلہنیا لے جائیں گے اور شعلے دیکھ کر بہت لطف اندوز ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں اس تقریب سے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ موترا سٹیڈیم میں تاریخ رقم کی جارہی ہے، خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ، صاحبزادی اور داماد کے ہمراہ 24 فروری کو بھارت پہنچے تھے، جہاں نریندر مودی نے ان کا استقبال کیا تھا اور گلدستہ پیش کرتے ہوئے گلے لگایا۔دونوں رہنما ایئرپورٹ کے بعد تاریخی تاج محل پہنچے ، اس موقع پر تاج محل کے ارد گرد کے راستوں سے آوارہ کتوں سمیت دیگر جانوروں کو بھی ہٹا لیا گیا تھا جب کہ سکیورٹی کے سخت انتطامات کیے گئے تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے بھارتی دورے کے دوران احمد آباد میں 14 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے۔ اپنے پہلے بھارتی دورے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ، نریندر مودی سے براہ راست ملاقات کریں گے اور امریکہ اور بھارت کے درمیان تجارت کو بڑھانے سمیت کئی اہم معاملات پر مذاکرات کریں گے۔ دوسری طرف امریکی صدر ٹرمپ کے دورہ بھارت کے دوران مودی سرکار کو ایک اور خفت کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے صدر ٹرمپ کے اعزاز میں عشایئے کا بائیکاٹ کردیا۔ سابق وزیراعظم من موہن سنگھ نے عشائیہ میں شرکت سے انکار کیا ہے۔ سونیا گاندھی نے دیگر رہنمائوں اور اراکین پارلیمنٹ کو بھی عشائیہ میں شرکت سے روک دیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق جلسہ میں تمام تر کوششوں کے باوجود ایک لاکھ سے کم لوگ تھے۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایک پختہ کار مذاکرات کار کہہ کر پکارا۔ صدر ٹرمپ کے دورہ میں بھارت اور امریکہ کے درمیان 3 ارب ڈالر کا دفاعی سمجھوتہ بھی ہو گا۔ صدر ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کو مہاتما گاندھی کے آشرم بھی لے جایا گیا، جہاں ٹرمپ اور میلانیا نے چرخہ بھی کاتا۔ صدر ٹرمپ نے مودی کو خوش کرنے کے لیے کہا کہ بھارت وہ ملک ہے جہاں ہندو‘ مسلمان ‘ سکھ اور عیسائی سب اپنی اپنی عبادت گاہوں میں سکون سے عبادت کرتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن