کوئٹہ: ایران میں کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر پاک ایران بارڈر آج تیسرے روز بھی مکمل طور پر بند ہے۔تفتان بارڈر پر طبی عملے کی جانب سے سکریننگ کا عمل جاری ہے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے بارڈر پر پھنسے زائرین کے لئے عارضی رہائش گاہ قائم کی گئی ہے جہاں بستر، کمبل، ماسک اور کھانے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے اس وقت بارڈر پر 270 زائرین موجود ہیں، مزید 8 ہزار زائرین جلد عارضی کیمپ پہنچ جائیں گے۔ تمام سرحدی علاقوں میں طبی ایمرجنسی ہے۔ متعلقہ حکام کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر ظفر مرزا نے نجی نیوز سےگفتگو میں کہا ایران میں کرونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر تفتان زاہدان بارڈر پر زائرین کی آمدورفت بڑا چیلنج ہے۔ادھر ملک بھرکے ایئرپورٹس پر کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات مزید سخت کر دیئے گئے۔ پاکستان داخل ہونے کے لیے ہیلتھ ڈکلیریشن فارم پر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا۔ ڈکلیریشن فارم جمع نہ کرانے پر ائیرلائنز کے خلاف کارروائی ہوگی جبکہ فلائٹس کو پرواز کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ ایران، چین اور خلیجی ممالک کے مسافروں سے 15 دن کا سفری ریکارڈ بھی طلب کیا جائے گا۔