لاہور (خصوصی نامہ نگار) چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ قاضی اور مفتی کو متعصب نہیں ہونا چاہیے۔ مدارس و مساجد کے ذمہ داروں کو کوئی شکایت ہے تو ہم حاضر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فتوے بازی سے حکومت نہیں جائے گی۔ تمام مدارس و مساجد ، عبادتگاہوں میں یکم مارچ تا 30 مارچ تک ایک قوم ایک منزل، امن، اخوت، اعتدال کے عنوان پر استحکام پاکستان کانفرنسیں، سیمینارز اور اجتماعات اور علماء و مشائخ کنونشن ہوں گے۔ وقف املاک ایکٹ پر علماء و مشائخ کو جلد خوشخبری دیں گے۔ مدارس و مساجد کا ہر سطح پر تحفظ کیا ہے اور کریں گے، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے منبر و محراب اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ اقلیتوں کے حقوق کسی کو غصب نہیں کرنے دیں گے۔ مدارس کی رجسٹریشن، بنک اکائونٹ اور دیگر امور کا حل نکال لیا مسائل نئے تعلیمی سال سے قبل حل کیے جائیں گے۔ یہ باتیں انہوں نے جامعہ مسجد معاذ بن جبل میں علماء و مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر مولانا نعمان حاشر ، مولانا عبید اللہ گورمانی اور دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا اگر عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت، مدارس و مساجد کو کوئی خطرہ ہوا تو سب سے پہلے میدان میں ہم نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امن کمیٹیوں کے نام پر بلیک میل کرنے والے عناصر کے خلاف قانون حرکت میں آ ئے گا۔ انٹر فیتھ ہارمنی کیلئے کام کرنے والے تمام اداروں اور این جی اوز کو ایک پلیٹ فارم پر لائیں گے۔ بعض لوگ مدارس میں خوف پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ مدارس کے دینی نصاب میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ 28 فروری کو لاہور ، 8 مارچ کو سرگودھا ، 16اور17 مارچ کو کراچی میں علماء و مشائخ کنونشن ہوں گے۔