سینٹ کی 11 خالی نشستوں پر پنجاب سے ٹیکنوکریٹ اور جنرل نشستوں پرنامزد تمام امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق پنجاب سے پاکستان تحریک انصاف کے 5 اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے 5 امیدوار سینیٹر بن گئے جبکہ مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا بھی سینیٹر منتخب ہوگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلامقابلہ کامیاب ہونے والوں میں اعظم نذیر تارڑ، سید علی ظفر، ڈاکٹر زرقا، سعدیہ عباسی، ساجد میر، عرفان الحق صدیقی، اعجاز چودھری، عون عباس اور کامل علی آغا بھی شامل ہیں۔ذرائع الیکشن کمیشن پنجاب کا کہنا ہے کہ سیف اللہ سرور نیازی بھی پنجاب سے بلامقابلہ سینیٹر کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ عظیم الحق منہاس اور سیف الملکوک کھوکھر نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے ہیں۔مشاہد اللہ خان مرحوم کے صاحبزادے افنان اللہ خان بھی سینیٹر منتخب ہو گئے ہیں۔ سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جمعہ کوجاری ہونے کا امکان ہے۔صوبہ سندھ کی بات کی جائے تو وہاں سے سینیٹ کی گیارہ نشتوں پر 17 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔ سندھ سے سینیٹ انتخابات کیلئے پیپلز پارٹی کے گیارہ امیدوار میدان میں ہیں۔اس کے علاوہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی دو، دو جبکہ جی ڈی اے اور ٹی ایل پی کا ایک، ایک امیدوار مقابلے پر ہے۔ٹیکنوکریٹ پر پیپلز پارٹی کے دو، پی ٹی آئی اور ٹی ایل پی کا ایک، ایک امیدوار مقابلے پر ہے۔خواتین کی مخصوص نشست پر پیپلز پارٹی کے دو اور ایم کیو ایم کا ایک امیدوار ہے۔ تحریک انصاف کی طرف سے کوئی خاتون امیدوار نہیں ہے۔دوسری جانب بلوچستان سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا لگا ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے بلوچستان سے نامزد واحد امیدوار ظہور آغا سینیٹ انتخابات سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ظہور آغا نے جنرل نشست پر کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لئے الیکشن کمیشن کے دفتر میں درخواست جمع کرا دی ہے، وہ ریٹرننگ آفیسر کے سامنے خود بھی پیش ہوئے۔ادھر بی اے پی کے اورنگزیب جمالدینی بھی سینیٹ انتخابات لڑنے سے دستبردار ہو گئے ہیں۔
پنجاب میں ٹیکنوکریٹ اور جنرل نشستوں پرتمام امیدوار بلا مقابلہ کامیاب
Feb 25, 2021 | 18:57