اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں آل پارٹیز کشمیر ریلی میں آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر مسئلہ کشمیر پر نیشنل سیکورٹی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے، شرکا نے واضح کردیا کہ مسئلہ کشمیر پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی قیادت ایک پیج پر ہے۔ صدر ریاست آزاد جموں کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کا مکروہ چہرہ ہم دنیا بھر میں بے نقاب کرنے کے لئے پرعزم ہیں، تمام رہنماں کے ساتھ مل کر مظفرآباد، پھر لندن اور برسلز میں ریلیاں نکالی جائیں گی، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران ایک بڑا مظاہرہ بھی کیا جائے گا، مقررین نے کامیاب ریلی کے انعقاد پر صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو خراج تحسین پیش کیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ کشمیر ریلی میں ہزاروں کشمیری اپنے ہاتھوں میں کشمیری جھنڈے اٹھائے کشمیر ریلی میں شریک ہوئے۔ واضح رہے کہ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے 30 جنوری کو آزادی کے بیس کیمپ کے سیاسی قائدین کی ایک آل پارٹیز کشمیر کانفرنس کشمیر ہاس اسلام آباد میں بلائی تھی۔ جس میں مسئلہ کشمیر کو اندرون اور بیرون ملک جارہانہ انداز میں اٹھانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے تھے۔ اس آل پارٹیز کشمیر کانفرنس کے فیصلوں کی روشنی میں پہلے مرحلے میں گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک بڑی کشمیر ریلی منعقد کی گئی۔ اس سلسلے میں ریلی میں شرکت کے لیے آزاد کشمیر بھر سے قافلے اسلام آباد نیشنل پریس کلب پہنچے۔ کشمیر ریلی میں آزاد کشمیر کے تمام اضلاع سے خواتین کی بہت بڑی تعداد بھی شریک ہوئی۔ مظفرآباد، میرپور، پونچھ، کوٹلی، بھمبر، نیلم جہلم ویلی، دھیر کوٹ، راولاکوٹ، پلندری، عباس پور، باغ، حویلی، کھڑی شریف، ڈڈیال، چکسواری، کھوئی رٹہ، ہجیر،ہ سمیت آزاد کشمیر کے دیگر شہروں سے عوام نے قافلوں کی شکل میں کشمیر ریلی میں شرکت کی۔ کشمیر ریلی میں آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کے علاوہ وکلا، ٹریڈ یونینز، سول سوسائٹی کے تمام مکتبِ فکر کے لوگوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ کشمیر ریلی کے دوران تمام شرکا کے ہاتھوں میں صرف آزاد کشمیر کے جھنڈے تھے۔ کشمیر ریلی کے دوران شرکا نے کشمیر کی آزادی کے حق میں زبردست نعرے بازی کی ہے حق ہمارا آزادی ہم چھین کے لیں گے آزادی، گو مودی گو، کشمیر کی آزادی کی جنگ بیرسٹر سلطان کے سنگ، تیری جان میری جان پاکستان پاکستان کے نعرے لگاتے رہے۔ کشمیر ریلی کے دوران نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے ڈی چوک تک ہر طرف انسانی ہجوم نظر آتا تھا۔ کشمیر ریلی کے دوران انٹرنیشنل میڈیا نیشنل میڈیا اور ریاستی میڈیا کے نمائندگان بڑی تعداد میں میڈیا کوریج کے لیے موجود تھی۔ کشمیر ریلی کو پوری دنیا میں اوورسیز کمیونٹی نے سوشل میڈیا کے ذریعے لائیو دیکھا۔ کرونا وائرس کے بعد کشمیر ریلی کشمیر کاز کو اجاگر کرنے کیلئے سب سے بڑا ایونٹ تھا۔ جس نے کشمیر کاز کو ایک مرتبہ پھر عالمی سطح پر اجاگر کر دیا۔ آل پارٹیز کشمیر ریلی میں صدر ریاست آزاد جموں کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری، وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی، اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر، سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان، سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان، صدر پیپلزپارٹی آزاد کشمیر چوہدری یٰسین، صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس، کنوینر کل جماعتی حریت کانفرنس فاروق رحمانی، آزادجموں و کشمیر کے وزیر لوکل گورنمنٹ خواجہ فاروق احمد، وزیر تعلیم ظفر ملک، وزیر صحت انصر ابدالی، امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر خالد محمود، آزادجموں و کشمیر کے وزیر اطلاعات سردار فہیم اختر ربانی، چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر شاہ غلام قادر، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر عبدالرشید ترابی، آزادجموں و کشمیر کے صدر کے مشیر سردار امتیاز، سابق صدر و وزیراعظم سردار محمد یعقوب خان ، جمعیت علمائے اسلام آزاد کشمیر مولانا امتیاز عباسی، چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ آزاد کشمیر سردار امجد جلیل، جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی آزادکشمیر و چئیرمین وزیراعظم معائنہ و عملدرآمد کمیشن راجہ منصور خان، ریاستی وزیر اکمل سرگالہ، ممبر اسمبلی میاں وحید، پاکستان پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری فیصل ممتاز راٹھور،ممبر قانون ساز اسمبلی سید بازل علی نقوی،سردار جاوید ایوب، پیپلزپارٹی کے چوہدری پرویز اشرف، سابق وزیر اطلاعات سردار عابد حسین عابد سمیت آزاد کشمیر کی بیوروکریسی، راولپنڈی آزاد کشمیر سے مقیم کشمیر کمیونٹی اور آزاد کشمیر بھر سے قافلوں کی صورت میں لوگوں نے شرکت کی۔ ریلی کا آغاز نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے ہوا جس میں آزاد جموں و کشمیر کی دینی اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کے علاوہ حریت کانفرنس کے رہنماں سمیت کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد شریک ہوئی جبکہ ریلی کا اختتام ڈی چوک پر ہوا جہاں کشمیری قائدین ریلی کے شرکا سے خطاب کیا۔ اس موقع پر صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیاہے، اب بھارت آبادی کا تناسب تبدیل کررہا ہے،بھارت چاہتا ہے مقبوضہ کشمیر میں ہندو وزیر اعلی لایا جائے،ہم نے بھارت کی سازش کو دیکھتے ہوئے اقدامات کا فیصلہ کیا ہیہم نے مشاورت سے ریلی کا فیصلہ کیا۔اسلام آباد کے بعد مظفرآباد اور پھر لندن اور برسلز میں ریلیاں نکالی جائیں گی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران تمام کشمیری قیادت وہاں مظاہرہ کرے گی ہم بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرکے سازش کو بے نقاب کریں گے۔وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی کا کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی اور مذہبی مسئلہ کشمیر کے حوالے متحد ہیں میں ایل او سی کا رہنے والا ہوں ،میں گزشتہ 74 سال سے بھارتی گولیوں کا سامنا کررہا ہوں مجھ سے زیادہ کشمیریوں کا درد کوئی نہیں سمجھ سکتامیں نے پاکستان کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بات کی جبکہ افعانستان پر نیشنل سیکورٹی کونسل کا اجلاس بلایا جاسکتا ہے تو کشمیر پر بھی بلانی چاہیے ،آزاد کشمیر اور پاکستان میں ہونیوالی کشمیر کانفرنسوں کا انعقاد ہماری حکومت کرے گی کشمیری مظلوم نہیں بہادر قوم ہے،دنیا کو یہ پیغام دیتا ہوں کشمیر ظلم کی چکی میں پس رہا ہیکشمیری قیادت قید وبند کی صوبعتیں برداشت کررہی ہے۔ کنوئینر کل جماعتی حریت کانفرنس فاروق رحمانی نے ریلی سیخطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر ساری کشمیری قیادت متحد ہیبھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کررہا ہیمقبوضہ کشمیر میں آئے روز بے گناہ شہریوں کو شہید کیا جارہا ہیمقبوضہ کشمیر میں 5 نہیں 6 نمازیں ادا کی جاتی ہیں۔ اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے اندر احتجاجی مظاہرہ تمام قیادت کی مشاورت سے رکھا گیا ہم نے فیصلہ کیا کہ اسلام آباد میں جو خاموشی جاری ہے اسے توڑنا ہیہم نے فیصلہ کیا کہ کشمیریوں پر ہونیوالے مظالم کو اجاگر کرنا ہے، آج مودی کیخلاف پوری دنیا نفرت پائی جارہی ہیبھارت کے شہری بھی کہہ رہے ہیں کہ مودی جو کر رہا ہے بھارت ٹوٹ جائے گا۔ مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل دیے جارہے ہیں، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے پر صدر آزاد کشمیر کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر زمینی تنازعہ نہیں لوگوں کی زندگیوں کا مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق کشمیری ہیں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی مخالفت کریں گے، کشمیری قیادت کو او آئی سی میں آبزور کا اسٹیٹس دلوایا جائے۔ صدر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین آل پارٹیز کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجتماع کا دنیا بھر میں پیغام گیا ہے، پوری کشمیری قیادت مسلہ کشمیر پر اکھٹی ہے مسلہ کشمیر پر ہم ہزار سال بھی جنگ لڑیں گے کشمیر کا حق خود ارادیت کے علاوہ کوئی حل قابل قبول نہیں ہوگا۔ صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی تحریک کو جلا بخشنے کیلئے ہم نے عملی کام کا آغاز کیا ہے پاکستانی کی سیاسی قیادت بھی آئندہ دنیا بھر میں مظاہروں میں ہمارے ساتھ ہوں گے۔اقوام متحدہ سے مطالبہ ہے کہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لے۔ سابق صدر و وزیراعظم سردار محمد یعقوب خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کی یہ تقریب کشمیری عوام کیلئے پیغام ہے کہ ہم سب آپکے ساتھ ہیں، آج ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم کشمیر کو آزاد کرکے رہیں گے۔ جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر عبدالرشید ترابی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی کامیاب ریلی کے انعقاد پر صدر آزاد کشمیر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو پیغام ہے کہ وہ تنہا نہیں ہم سب ان کے ساتھ ہیں۔جمعیت علمائے اسلام آزاد جموں کشمیر کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا امتیاز عباسی، چئیرمین علمائے مشائخ آزاد کشمیر مولانا امتیاز صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان آگ سے کھیل رہا ہے جسکی چنگاری پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے دنیا کو معلوم ہونا چاہیے ہم خالد بن ولید کی اولاد ہیں تم ہندو آباد کرکے دیکھو کشمیر کا بچہ بچہ قربانی دینا جانتا ہے ریفرنڈم کرواکے کشمیریوں کو فیصلہ کا حق دیا جائے کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ہمارے قائد نے فرمایا تھا کشمیر ہماری شہ رگ ہے اگر ہم امن سے نہیں رہیں گے تو دنیا میں کہیں امن قائم نہیں رہ سکتا ہم اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں دنیا میں امن کے لیے کشمیر کی آزادی کے لیے کردار ادا کرے۔