ماسکو، اسلام آباد (خبرنگار خصوصی، شاہزاد انور فاروقی، خصوصی نامہ نگار) وزیراعظم عمران خان نے ماسکو میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، گیس پائپ لائن، افغان صورت حال اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان اور روس کے صدر پیوٹن میں ملاقات تین گھنٹے جاری رہی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات کا دورانیہ ایک گھنٹے سے بڑھا کر تین گھنٹے کیا گیا تھا۔ ملاقات میں عمران خان کے اعزاز میں روسی صدر نے ورکنگ لنچ دیا۔ گفتگو میں کئی ایم او یوز، اسلاموفوبیا اور ویزا ایشو بھی زیر بحث آئے۔ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جنوبی ایشیا کے معاملے پر بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیرکی صورت حال اجاگر کی۔ وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر تنازعہ کے پرامن حل پر زور دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے روس اور یوکرائن کے درمیان تازہ صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا اورکہا کہ پاکستان کو امید ہے کہ سفارت کاری فوجی تنازعہ سے بچاسکتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان سٹریم گیس پائپ کی اہمیت کا اعادہ کیا اور توانائی سے متعلق منصوبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے روس کے پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن کو فلیگ شپ اقتصادی منصوبہ قرار دیا۔ وزیر اعظم نے خطے کے امن و استحکام کو لاحق خطرات کو بھی اجاگر کیا۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے خطے میں توازن کے اقدامات پر بھی زور دیا۔ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے اسلاموفوبیا سے متعلق مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے مسلمانوں کے احساسات اور حضرت محمدؐ سے مسلمانوں کی محبت سمجھنے کے صدر پیوٹن کے احساس کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں میں اعتماد اور دوستانہ تعلقات باہمی تعاون کو مزید گہرا اور وسیع کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی اور تمام مذاہب کا احترام معاشروں میں امن اور ہم آہنگی کے لیے ناگزیر ہے۔ وزیراعظم نے روس سے طویل المدتی،کثیر جہتی تعلقات استوار کرنے کے عزم پر زور دیا۔ وزیراعظم نے انسانی بحران سے نمٹنے اور افغانستان میں ممکنہ اقتصادی بحران روکنے پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان مستحکم اور پر امن افغانستان کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ روسی وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کے اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے موجودہ علاقائی موضوعات پر بھی گفتگو کی۔ وزیراعظم عمران خان سے روسی نائب وزیراعظم الیگزینڈر نے بھی وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں پاک روس اقتصادی تعلقات بالخصوص توانائی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے روسی وفد کو مختلف شعبوں میں حکومتی اصلاحات سے آگاہ کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے روس اور پاکستانی سرمایہ کاروں سے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم نے توقع ظاہر کی کہ روسی کمپنیاں پاکستان کے بہتر کاروباری ماحول سے فائدہ اٹھائیں گی اور پاکستانی معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں گی۔ وزیراعظم نے پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن فلیگ شپ منصوبے کی اہمیت کو دہرایا۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے دوسری جنگ عظیم کے دوران جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے روسی فوجیوں کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری اعلامیہ کے مطابق اس موقع پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے اور فوجی دستے نے مارچ پاسٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کو سلامی پیش کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود، وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر کیانی بھی موجود تھے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وفد کے ہمراہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات، ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان روس کا دو روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس روانہ ہوگئے۔ وزیراعظم ماسکو ایئرپورٹ سے پاکستانی وقت کے مطابق رات گیارہ بجے اسلام آباد کیلئے طیارے میں سوار ہوئے اور وزیراعظم کا طیارہ انہیں لے کر پاکستان کیلئے روانہ ہوگیا۔ وزیراعظم کی واپسی سے قبل ماسکو ایئرپورٹ یوکرائن اور روس کے مابین تنازعہ اور حالیہ جنگی صورتحال کے باعث ایئرپورٹ دو گھنٹے کیلئے بند رہا تاہم اس کے بعد ایئرپورٹ معمول کی پروازوں کیلئے کھول دیا گیا۔
عمران، پیوٹن