اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)وزارت انسانی حقوق کے چائلڈ پروٹکشن انسٹی ٹیوٹ اور اسلامک ریلیف پاکستان کے درمیان مشترکہ باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کردیئے گئے جس کا مقصد مشترکہ طور پربچوں کی فلاح و بہبود تحفظ تعلیم و تربیت کے موقع پیدا کرنا ہے نور مقدم کیس کے فیصلے کے حوالے سے وفاقی وزیرانسانی حقوق ڈاکٹر شیریں نے کہا کہ اس کیس میں حکومت اور سول سوسائٹی ایک پیچ پر تھے فیصلے پر عمل درآمد کرکے انصاف کے تقاضوں کو منتقی انجام تک پہنچایا جائے گا فیصلہ کے خلاف اپلیں بھی دائر ہوں گی، انہوں نے کہا کہ اکیلی حکومت کچھ نہیں کرسکتی۔ نجی شعبہ کے ساتھ مل کر بچوں کو شلٹر فراہم کرنا بڑی کامیابی ہے جس کا دائرہ پورے ملک تک پھیلایا جائے گا جلد اسلام آباد میں بچیوں کے لیے شلٹر ہوم قائم کیا جائے گا وفاقی وزیر نے چائلڈ پروٹکشن انسٹی ٹیوٹ میں بچوں کے لیے پلے گرائونڈ کا افتتاح کیا ۔سیکرٹری انسانی حقوق انعام اللہ خان اور کنٹری ڈائریکٹراسلامک ریلیف پاکستان عمیر حسن نے ’’ ایم او یو‘‘ پر دستخط کیے اس موقع پر ڈی جی چائلڈ پروٹکشن انسٹی ٹیوٹ ہمک ربیعہ ہادی، ڈی جی زاراالرٹ جہانزیب خان ودیگر موجود تھے ۔اسلامک ریلیف پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر عمیر حسن نے کہا کہ 40ممالک میں اسلامک ریلیف کی برانچیں ہیں جبکہ پاکستان میں 30سال سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں لاکھوں بچوں کو ریلیف دیکر معاشرے کا فعال شہری بناچکے ہیں یتیم بے سہارا بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے اب حکومت کے ساتھ مل کر زیادہ بہتر کام کرنے کے مواقع ملیں گے۔ڈی جی سی پی آئی ربیعہ ہادی نے بتایا مجموعی طور مختلف اضلاع سے 113بچے یہاں پرہیں جن کی تعلیم و تربیت کی جارہی ہے۔
دستخط