مکتوب دوبئی
طاہر منیر طاہر
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے دورہ متحدہ عرب امارات کے موقع پر پاکستان کے سفیر افضال محمود, دوبءمیں پاکستان کے قونصل جنرل حسن افضل خان اور ڈائریکٹر پویلین رضوان طارق نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا- اس موقع پرڈائریکٹر پویلین نے وزیر خارجہ کو پاکستانی پویلین کے ڈیزائن اور خدوخال کے حوالے سے مفصل بریفنگ دی. پویلین کو پاکستان کی تاریخ، ثقافت اور سیاحت سمیت سات مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے.اب تک دس لاکھ کے قریب لوگ ایکسپو 2020 میں پاکستانی پویلین کا دورہ کر چکے ہیں.
پاکستان پویلین، اپنے منفرد ڈیزائن کے باعث، دبءایکسپو 2020 میں پہلے پانچ پویلینز میں شامل ہے جسے پاکستان کیلئے ایک بڑا اعزاز سمجھا جا رہا ہے.وزیر خارجہ نے پویلین کے ڈیزائن اور خوبصورتی کو سراہا اور منتظمین کو اس کامیابی پر مبارکباد دی .وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دبی ایکسپو 2020 میں او آئی سی پویلین کا بھی وزٹ کیا - ڈائریکٹر پویلین او آئی سی نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا جبکہ وزیر خارجہ نے او آئی سی پویلین میں بذریعہ ویڈیو میسج، او آئی سی کے تمام وزرائے خارجہ کو 22-23 مارچ کو اسلام آباد میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی دعوت دی.
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا دبئی ایکسپو 2020 میں سعودی پویلین کے دورہ کے دوران سعودی اسٹنٹ کمشنر جنرل حسین حنبزازا نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا. وزیر خارجہ نے سعودی پویلین کے ڈیزائن اور خدوخال کو سراہتے ہوئے اسے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وڑن 2030 کا عکاس قرار دیا.سعودی اسٹنٹ کمشنر جنرل حسین حنبزازا نے سعودی پویلین کا دورہ کرنے اور اسے سراہنے پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا. وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز پاکستان قونصلیٹ دب?ی کا دورہ کیا جس میں قونصلر جنرل آف پاکستان حسن افضل خان.سفیر پاکستان افضال محمود. ایچ او سی گیان چند. پاسپورٹ قونصلر نعمان اکرم. ویزہ کونسلر حسن طارق. ارسلان ستی. سلیم سلطان. پریس قونصلر مسز شازیہ سراج اور دیگر افسران و اسٹاف نے پھولوں کے ساتھ استقبال کیا.اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ن?ے قونصلر سروسز ہال کا افتتاح کیا.جہاں ون ونڈو سسٹم شروع کر دیا گیا ہے .حسن افضل خان نے سفیر پاکستان افضال محموداور شاہ محمود قریشی کو پاکستانی کمیونٹی کو دی گئی سہولتوں کے بارے تفصیل کے ساتھ آگاہ کیا اور سروسز ھال کا وزٹ بھی کروایا. اس موقع پر وزیر خاجہ نے پرنٹ اور الیکٹرونکس میڈیا سے خطاب کرتے ہو? کہا ہم نے وزیر اعظم عمران خان کے وڑن کی روشنی میں قونصلر سروسز کو بہتر بنانے کیلئے بہت سے اقدامات اٹھائے ہیں، پاور آف اٹارنی کی تصدیق کو ڈیجیٹایز کر دیا گیا ہے۔وراثت سرٹیفکیٹ کیلئے لوگوں کو بہت مشکلات کا سامنا تھا ۔جس میں ہم بہتری لائے ہیں،روشن ڈیجیٹل پاکستان کو بہت پذیرائی ملی،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سرمایہ کاری اور بہتر منافع فراہم کرنے کیلئے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ متعارف کروایا گیا ۔ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان میں ووٹ کا حق دلا رہے ہیں، اس کے اثرات آپ کو آنے والی دہائیوں تک نظر آتے رہیں گے۔جب آپ کو ووٹ کا اختیار ملے گا تو پالیسی سازی میں آپ کی آواز کو تقویت ملے گی۔آج پاکستانی، برطانیہ اور امریکہ کی پارلیمان میں جگہ بنا رہے ہیں،وزیر اعظم عمران خان نے سیٹزن پورٹل بنایا تاکہ عوام الناس کی شکایات کو سنا جائے اور ان کی مشکلات حل ہو سکیں۔ہم نے وزارت خارجہ میں ایف ایم پورٹل قائم کیا تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکے،ہم نے بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی میں کارہائے نمایاں سرانجام دینے والوں کیلئے "ایف ایم آنرز لسٹ کا اجراء کیا۔سپین میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیورز نے فیصلہ کیا کہ وہ کرونا وبا کے دوران اسپتال جانے مریضوں کو مفت لے کر جائیں گے -اس اقدام کو دنیا بھر میں سراہا گیا. پاکستانی بزنس مین عمران چوہدری کی طرف سے شاہ محمود قریشی کے اعزاز میں ڈنر کی تقریب کا اہتمام کیا گیا. جس میں دب?ی کے کاروباری افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دوبئی کی بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوے کہا. میں متحدہ عرب امارات کے سفیر افضال محمود، دوبئی کے قونصل جنرل حسن افضل خان کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کو یہاں جمع کیا.یہاں آنے کا مقصد ایکسپو 2020 کا وزٹ کرنا تھا، میں چاہتا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے بھی ملاقات کروں،میری آمد کا مقصد متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا بھی تھا ، مخدوم شاہ محمود قریشی پچھلے دنوں متحدہ عرب امارات کی سلامتی پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی گئی، اس واقعہ میں کچھ اموات بھی ہوئیں، میں نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کو بذریعہ فون اس واقعہ کی بھرپور مذمت کی، اور پاکستان کی جانب سے اظہار یکجہتی کیا، میری خواہش ہے کہ میں آج آپ کے سامنے وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کی نءسمت کے کچھ چیدہ چیدہ نکات آپ کے سامنے رکھوں، جو ملک معاشی طور پر مستحکم نہ ہوں تو دنیا ان کی بات کو سنتی ضرور ہے لیکن توجہ نہیں دیتی، ہم نے اسی وجہ سے جغرافیائی اقتصادی ترجیحات پر توجہ مرکوز کی ہے، ہماری خواہش ہے کہ ہم اپنی جغرافیائی پوزیشن کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کو اقتصادی مرکز بنانے میں کامیاب ہو سکیں،حکومت پاکستان، پہلی دفعہ اتفاق رائے سے ایک سیکورٹی پالیسی کا مسودہ سامنے لاءہے، اس سیکورٹی پالیسی، کا محور معاشی استحکام ہے، اس میں پاکستان کا آبی تحفظ اور فوڈ سیکورٹی بھی شامل ہے، آج ہندوستان سندھ طاس معاہدے پر کبھی عمل کرتا ہے اور کبھی نہیں کرتا، ہمارے سفارت کاروں کو اقتصادی سفارت کاری کی ذمہ داری سنبھالنا ہو گی، اقتصادی سفارت کاری محض درآمدات، برآمدات تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک جامع تصور ہے۔ ہم نے سفراء کی کارکردگی جانچنے کے پیمانوں میں اسے شامل کر دیا ہے۔ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ وزارتِ خارجہ اور ہمارے سفارت خانے تنہا ان اہداف کو حاصل نہیں کر سکتے۔ اس مقصد کیلئے ہماری اورسیز کمیونٹی کو ہمارے ساتھ کندھے سے کندھا ملانا ہو گا۔وزیر اعظم عمران خان صاحب کا وڑن بھی یہی ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بھرپور خیال رکھا جائے،آپ سب یہاں پاکستان کے سفیر ہیں،آپ نے یہاں اپنی محنت سے اپنا نام کمایا، بدقسمتی سے ہم ماضی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی اہمیت کو نہیں سمجھ سکے، ہماری حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہود کو اپنی ترجیح سمجھا ہے، متحدہ عرب امارات میں 1.6 ملین کے قریب پاکستانی مقیم ہیں،میں کرونا وبا کے دوران آپ کے کردار کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں، آپ نے مشکلات کے باوجود گذشتہ برس ریکارڈ ترسیل زر پاکستان بھجوائیں، قونصلر سروسز میں بہتری پر وزیر اعظم عمران خان کا فوکس ہے، ہم نے وزیر اعظم عمران خان کے وڑن کی روشنی میں قونصلر سروسز کو بہتر بنانے کیلئے بہت سے اقدامات اٹھائے ہیں۔ پاور آف اٹارنی کی تصدیق کو ڈیجیٹایز کر دیا گیا ہے، وراثت سرٹیفکیٹ کیلئے لوگوں کو بہت مشکلات کا سامنا تھا ۔جس میں ہم بہتری لائے ہیں، روشن ڈیجیٹل پاکستان کو بہت پذیرائی ملی، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سرمایہ کاری اور بہتر منافع فراہم کرنے کیلئے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ متعارف کروایا گیا ، ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان میں ووٹ کا حق دلا رہے ہیں، اس کے اثرات آپ کو آنے والی دہائیوں تک نظر آتے رہیں گے۔ جب آپ کو ووٹ کا اختیار ملے گا تو پالیسی سازی میں آپ کی آواز کو تقویت ملے گی۔ آج پاکستانی، برطانیہ اور امریکہ کی پارلیمان میں جگہ بنا رہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے سیٹزن پورٹل بنایا تاکہ عوام الناس کی شکایات کو سنا جائے اور ان کی مشکلات حل ہو سکیں، ہم نے وزارت خارجہ میں ایف ایم پورٹل قائم کیا تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکے، ہم نے بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی میں کارہائے نمایاں سرانجام دینے والوں کیلئے "ایف ایم آنرز لسٹ کا اجراء کیا۔سپین میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیورز نے فیصلہ کیا کہ وہ کرونا وبا کے دوران اسپتال جانے مریضوں کو مفت لے کر جائیں گے - اس اقدام کو دنیا بھر میں سراہا گیا. اسی طرح ہم نے بیرون ملک میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے، چالیس سال سے کم عمر نوجوانوں کو آنرز لسٹ میں شامل کیا، مجھے آپ کے مسائل کا بھی ادراک ہے، ہم آپ کے مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن کوشش عمل میں لائیں گے. کرونا وبا کے دوران ہندوستان کے سفارت خانوں کے شیشے توڑے گئے، ہم چار ہفتوں میں آپ کے تعاون سے بیرون ملک پھنسے ہوئے ڈیرھ لاکھ پاکستانیوں کو وطن واپس لانے میں کامیاب ہوئے. ہم ہاوسنگ سیکٹر میں بہت سی مراعات دے رہے ہیں تاکہ آپ وہاں سرمایہ کاری کر سکیں، ہم سیاحت کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی، چھٹیاں گزارنے کیلئے پاکستان آئیں،2018 میں جب ہم حکومت میں آئے تو ہمارے تمام اقتصادی اشاریے منفی رجحان ظاہر کر رہے تھے. ہمیں 20 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا تھا. آج ہماری معیشت استحکام کے راستے پر گامزن ہے، آج ہماری معیشت 5.37 فیصد گروتھ کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے. پاکستان غریب ملک نہیں ہے اللہ تعالیٰ نے ہمیں بے پناہ وسائل سے نوازا ہے. ہمیں درست سمت درکار ہے. آخر میں میزبان تقریب عمران چوہدری نے شرکت کرنے والے تمام احباب کا شکریہ ادا کیا-