خانیوال (نمائندہ نوائے وقت‘ خبر نگار‘ نمائندہ خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد امیر بھٹی نے کہا ہے عدلیہ کا تقدس برقرار رکھ کر ہی وکلاء اور بار کا تقدس قائم رکھاجا سکتا ہے‘سوسائٹی میں وکلاء کا اعلیٰ مقام ہے اور جب مقام ملے تو اسے احسن طریقہ سے نبھانا چائیے‘ بطور وکیل وکلاء اور بار کے مسائل کو بخوبی سمجھتا ہے او روکلاء کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی تمام ترصلاحتیں بروئے کار لارہا ہوں‘ وکیل تمام عمر سیکھتا ہے‘ کالے کوٹ سے زیادہ کسی کی کوئی عزت نہیں اس کی عزت و تکریم کے لیے کوشاں ہوں میرا ہر قدم اس کی عزت و تکریم کے لیے ہے جو بھی قدم اٹھایا وکلاء اور بنچ کی بہتری کے لیے اٹھایا ادارے کی بہتری کے لیے کوشاں ہوں‘ میری بطور وکیل اور اب بطور جج نوجوانوں کو پروجیکٹ کرنا تریج ہے نوجوان بھی اپنے سینئر کے احترام کو یقینی بنا کر کامیابیوں کے حصول کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سول کورٹس کے لان میں نو منتخب عہدیدران کی باوقار تقریب حلف برداری سے بطورمہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔جسٹس محمد امیر بھٹی نے ڈسڑکٹ بار کے صدر کی طرف سے پیش کردہ سپاسنامہ کے جواب میں کہا ہماری پوری کوشش ہے پورے پنجاب کے ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ سطح پر بینکنگ کورٹس قائم کی جائے جس سے نہ صرف وکلاء بلکہ عوام کو بھی انصاف کی فراہمی کے حوالے سے ریلیف ملے گا اسی طرح پنجاب بھر میں بارروم اور کورٹس کو بجلی کے اخراجات کم کرنے کے لیے پورے صوبہ میں سولر انرجی پر منتقل کرنے کے حوالے کوششیں جاری ہیں۔