بارکھان واقعہ، دھرناختم، ڈی پی او تبدیل، حقائق جلد سامنے آئیں گے: وزیر اعلیٰ


کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی)  کوئٹہ میں بارکھان واقعے کے خلاف دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔ خان آف قلات کے بھائی سینیٹر آغا عمر احمد زئی نے ریڈزون میں دھرنا ختم کر نے کا اعلان کیا۔ آل پاکستان مری اتحاد کے رہنما مہر دین مری نے کہا کہ ہمارے مطالبات پورے ہو گئے ہیں، ہم دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں، ہمارے دوسرے مطالبات بھی تسلیم کرلیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کی گرفتاری اور خان محمد مری کی فیملی بازیا ب ہو گئی ہے۔ چیئرمین مری اتحاد نے کہا کہ ہمارے ساتھ صوبائی حکومت نے کوئی تعاون نہیں کیا، حکومت سردار عبدالرحمان کھیتران کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ مہر دین مری نے کہا کہ ہم آئی جی پولیس کے مشکور ہیں جنہوں نے مغویوں کو بازیاب کرایا اور دیگر مطالبات مانے، لاشوں کو ڈی این اے کے لیے جا رہے ہیں۔ تدفین کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، گراں ناز اور اس کی بیٹی کو کراچی میڈیکل کے لیے جائیں گے۔ آئی جی پولیس نے ڈی پی او بارکھان کو ہٹا دیا۔ ایس پی نور محمد کو سی پی اور کوئٹہ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسلام آباد سے آئی این پیکے مطابق وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے خان محمد مری کے مغوی بچوں کی باحفاظت بازیابی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسوسناک واقعہ کے تمام حقائق اور محرکات جلد سامنے آجائیں گے اور واقعہ کے ذمہ داروں کو قانون کی گرفت میں لانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ اپنے بیان میں وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ پولیس جانفشانی اور خلوص نیت سے بارکھان واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے، حکومت اور حکومتی اداروں پر تحقیقات کے حوالے سے نہ تو دبائو ہے اور نہ ہی کوئی دبائو قبول کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو ہر صورت یقینی بنایا جا رہا ہے۔ وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے کہا ہے کہ مشترکہ  مشن کے ذریعے خاتون اور بچوں کو بازیاب کرایا۔ بار کھانا واقعہ کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ لاشوں پر سیاست نہ کی جائے۔ تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنا دی گئی ہے۔ لواحقین جس کا نام لیں گے ان سے تفتیش کی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن