رسول معظم صلی اللہ علیہ وسلم


حضرت ابن عباس اورحضرت انس رضی اللہ عنہم روایت کرتے ہیں کہ نبی الصلوٰة والسلام نے احد پہاڑ کے متعلق فرمایا :
 احد پہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے ہم اس سے محبت کرتے ہیں ۔ (صحیح بخاری)
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : 
میں مکہ میں ایک پتھر کو پہچانتا ہوں جو اعلان نبوت سے پہلے مجھ پر سلام عرض کرتا تھا، میں اب بھی اس کوپہچانتا ہوں۔(صحیح مسلم)
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
 اللہ تعالیٰ قیامت کے دن حجراسود اوررکن یمانی کو اس حال میں اٹھائے گا کہ ان کی دوآنکھیں ، زبان اوردوہونٹ ہوں گے ، اورجس نے ان کی پوری تعظیم کی وہ اس کے حق میں گواہی دیں گے ۔(طبرانی )
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سات یا نو کنکریاں اپنے ہاتھ میں لیں تو وہ تسبیح کرنے لگیں ، شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ کی طرح ان کی آواز سنائی دیتی تھی ۔ (مجمع الزوائد)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: 
جب مجھ پر وحی کی گئی تو میں جس پتھر یا درخت کے پاس سے گزرتا تھا وہ کہتا تھا : السلام علیک یا رسول اللہ ! ۔(مجمع الزوائد)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم روایت کرتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ باہر نکلا، آپ جس پتھر یا درخت کے پاس سے گزرتے تھے وہ آپ کو سلام عرض کرتا تھا۔ (طبرانی ، مجمع الزوائد)
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ کے کسی راستہ میں جارہا تھا کہ آپ کے سامنے جو بھی پہاڑ یا درخت آتا وہ کہتا:السلام علیک یا رسول اللہ ! ۔(ترمذی)
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے منبر بناکر لایا گیا تو جس کھجور کے ستون کے ساتھ آپ ٹیک لگا کر کھڑے ہوتے تھے ، وہ اس طرح چیخ مارکر رورہا تھا جیسے اونٹنی اپنے بچے کے فراق میں روتی ہے۔ (صحیح بخاری)
اے مسیحا ! ترے تلوﺅں میں اثر ہے کیسا 
خشک لکڑی میں پڑے جان تو پتھر جاگے
٭....٭....٭

ای پیپر دی نیشن