لاہور‘ راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) عمران خان نے کہا ہے کہ مجھ پر قاتلانہ حملے کی جے آئی ٹی رپورٹ میں ردو بدل کیا جا رہا ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا کہ اگر کسی کے ذہن میں اب بھی کوئی ابہام باقی ہے کہ مجھ پر قاتلانہ حملے کا ذمہ دار کون تھا تو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرائی جانے والی جے آئی ٹی رپورٹ کا حال دیکھ لے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اس رپورٹ کے مندرجات میں جان بوجھ کر رد و بدل کے ذریعے اب جے آئی ٹی کی تحقیقات و نتائج پر پانی پھیرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ایک آزادانہ انکوائری کے بعد 4 افسران کو شواہد تباہ کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل نے ان کیخلاف کارروائی کی سفارش کی مگر طاقتور قوتوں نے سید خرم علی کو کنویئنر بنوا کر ان چاروں افسران کو جے آئی ٹی میں شامل کرانے کیلئے پنجاب کی نگران حکومت سے جے آئی ٹی کی تشکیلِ نو کرائی ہے۔ ادھر راولپنڈی میں جیل بھرو تحریک کے سلسلے میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں فیاض الحسن چوہان ،زلفی بخاری، صداقت عباسی ، وحید قاسم اور اعجاز خان جازی سمیت 100 سے زائد کارکنوں نے گرفتاری دے دی۔ فیاض الحسن چوہان ریلی کی صورت میں کمیٹی چوک پہنچے، جیل بھرو تحریک کے سلسلے میں پی ٹی آئی کے رہنما ازخود قیدیوں کی وین میں جا کر بیٹھ گئے۔ فیاض الحسن چوہان نے قیدی وین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے گھر والوں کو کہا ہے کہ میری ضمانت نہ کرانا، نہ ہم ضمانتیں کرائیں گے نہ ہی درخواستیں دیں گے۔ فیاض چوہان کے آنے کے بعد کمیٹی چوک پر پی ٹی آئی کارکنان بھی قیدی وین میں بیٹھنے لگے، فیاض الحسن چوہان کے ساتھ دیگر 10 پی ٹی آئی کارکنان نے بھی گرفتاری دی۔ پولیس فیاض الحسن چوہان اور پی ٹی آئی کارکنوں کو کمیٹی چوک سے پہلی قیدی وین میں لے کر روانہ ہوگئی۔ فیاض چوہان کی گرفتاری کے بعد سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید، پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس اور عامر کیانی بھی گرفتاری دینے کمیٹی چوک پہنچے گئے۔ زلفی بخاری، علامہ ناصر عباس نے گرفتاری دے دی جبکہ شیخ رشید گرفتاری دینے کے بجائے کمیٹی چوک سے گاڑی میں روانہ ہو گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق 3 قیدی وینوں میں زیادہ سے زیادہ 90 افراد کی گنجائش موجود تھی، پولیس کا کہنا ہے کہ جیل بھرو تحریک کے تحت اب تک فیاض الحسن چوہان، صداقت عباسی‘ زلفی بخاری‘ علامہ راجہ ناصر عباس نے رضاکارانہ طور پر گرفتاریاں دیں۔ گرفتاریاں دینے والوں میں لطاسب ستی، وحید قاسم، اعجاز خان جازی بھی شامل ہیں جبکہ شیخ رشید، شیخ راشد شفیق، راجہ بشارت‘ راجہ راشد حفیظ، عامر محمود کیانی، واثق قیوم عباسی گرفتاری دئیے بغیر روانہ ہو گئے، جیل بھرو تحریک میں اب تک رضاکارانہ طور پر 100 کے قریب کارکنوں نے گرفتاری دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کئی کارکنوں کو گرفتاری کے بعد چھوڑ بھی دیا گیا تھا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو لے کر 3 قیدیوں کی وینز اڈیالہ جیل پہنچ گئیںڈ۔ پچاس افراد کو اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔
راولپنڈی ، فیاض چوہان ، زلفی سمیت 100گرفتاریاں ، کئی رہا ، آئی ٹی بدلی جا رہی ، عمران
Feb 25, 2023