بیروت + غزہ (نوائے وقت رپورٹ +آئی این پی) اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ رات گئے دیر البلاح میں بے گھر فلسطینیوں کے گھروں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 104 فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق دیر البلاح میں بمباری سے کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ ہسپتال میں محدود سہولیات کے باعث اموات کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔ دوسری جانب فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے نمائندے نے کہا غزہ میں اسرائیل کی مسلسل بمباری کے باعث وہ شمالی غزہ میں مزید امدادی سرگرمیاں فراہم نہیں کر سکتے۔ دوسری جانب اسرائیل کی فورسز کے فضائی حملے کے نتیجے میں حزب اللہ کے جنگجو سمیت3 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ محمد حسن تراف کا تعلق بلیدہ قصبے سے تھا جبکہ پیرامیڈیکس محمد اسماعیل اور حسین خلیل بھی مرنے والوں میں شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ بحریہ کے میزائل کشتیوں کے ایک بیڑے نے گزشتہ ہفتے "بڑے پیمانے پر" مشقیں کی ہیں۔ مقصد فوج لبنانی حزب اللہ کے ساتھ ممکنہ جنگ کی تیاری کر رہی ہے۔ مصر اور اردن نے کہا ہے خطے میں امن کی بحالی مسئلہ فلسطین کے حل سے منسلک ہے، یہ بات مصری صدر اور اردنی شاہ نے ٹیلی فون پر بات کرتے کہی۔ ترجمان تحریک فتح نے کہا پی ایل او کے بغیر کوئی حکومت بنی نہ بنے گی۔ اسرائیل نے مغربی کنارے میں یہودیوں کیلئے مزید 3 ہزار گھر بنانے کا اعلان کر دیا۔ امریکہ نے حسب روایت آباد کاری سے متعلق متنازعہ منصوبے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے کہا غزہ ڈیتھ زون بن گیا۔غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق پیرس میں امریکہ‘ اسرائیل‘ مصر اور قطر کے نمائندوں نے ملاقات کی۔ 40 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 6 ماہ کی جنگ بندی کا امکان ہے۔ معاہدے کیلئے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر بھی بات چیت جاری ہے۔ امریکہ ماہ رمضان سے پہلے غزہ میں معاہدہ کرانا چاہتا ہے۔