اسلام آباد (عترت جعفری ) نامزد وزیراعظم کہ چناؤ کا عمل با ضابطہ طور پر مکمل ہونے کے ساتھ وفاقی کابینہ کی تشکیل کے پہلے مرحلہ شامل وزراء حلف اٹھائیں گے، اتحادی جماعتوں کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے پی اے ایل ق اور استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ معاملات طے ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے ساتھ بات چیت بھی کامیابی کے قریب ہے، پیپلزپارٹی کابینہ میں سے شامل نہیں ہو رہی ہے، تاہم کابینہ میں ایسی گنجائش رکھی جائے گی کہ اگر پیپلز پارٹی بعد ازاں حکومت میں شامل ہو اس کو ایڈجسٹ کیا جا سکے، پاکستان پیپلز پارٹی کی توجہ اس وقت سندھ ، بلوچستان کی حکومت کی تشکیل، مارچ کے اوائل میں ہونے والے صدارتی انتخاب، پنجاب اور کے پی کے گورنرز کے لیے شخصیات کے انتخاب پر مرکوز ہے، یہ تمام مراحل خوش اسلوبی سے مکمل ہونے کے بعد ایک بار پھر معاملہ کا جائزہ لیا جائیگا، پارٹی کے ذرا ئع کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ میں شمولیت کا دروازہ مکمل بند نہیں کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا تھا خزانہ، تجارت، انرجی( بجلی گیس اور پٹرولیم)، نج کاری اور سرمایہ کاری، داخلہ کے لئے شخصیات کو کافی حد تک شارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے، سینیٹر اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف کو اہم وزارتیں ملیں گی ، سردار ایاز صادق کا نام سپیکر قومی اسمبلی کے لیے زیر غور ہے، مصدق ملک، عائشہ پاشا، قیصر شیخ، طارق فضل چوہدری، شیخ آفتا ب کی کابینہ کے پہلے مرحلہ میں شمولیت کا امکان ہے، ایم کیو ایم کے ساتھ وزارتوں کی تعداد کے حوالے سے بات چیت ابھی حتمی نہیں ہوئی، طے ہونے کے بعد ایم کیو ایم کی طرف سے دیے جانے والے ناموں کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا ، اس طرح مسلم لیگ کیو اور پاکستان استحکام پارٹی وزارتوں کے لیے نام دیں گی، ان آزاد امیدواروں جنہوں نے اپنی جیت کے بعد غیر مشروط طور پر مسلم لیگ ن اختیار کی ان میں سے بھی کچھ کوکابینہ میں لیا جا سکتا ہے ۔