نئی دہلی (کے پی آئی )بھارت میں فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت کیلئے احتجاج کرنے والے کسانوں نے گذشتہ روزاپنے مطالبات کے حق میں یوم سیاہ منایا اور وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور دیگر وزرا کے پتلے جلائے ۔ ہزاروں کسانوں نے گزشتہ ہفتے دلی چلو مارچ شروع کیا تھا لیکن بھارتی فورسز نے دارالحکومت سے شمال میں تقریبا 200 کلومیٹر دورمظاہرین کو روک دیا اور انہیں پیچھے دھکیلنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا ۔کسان لیڈروں کی اپیل پر یوم سیاہ منایاگیا۔ گزشتہ رو ا زعلان کئے گئے پروگرام کے مطابق 26فروری بروز پیر کو شاہراہوں پر ٹریکٹر ریلی اور 14مارچ کو دلی میں کھیت مزدوروں کی عوامی میٹنگ منعقد کی جائیگی ۔ کسانوں نے قطار میں کھڑے ٹریکٹروں اور ٹرالیوں پر سیاہ جھنڈے لہرائے ۔ مظاہرین،سے اظہار یکجہتی کے لیے دیگر کسانوں نے بھی اپنی پگڑیوں پر سیاہ کپڑا باندھا۔کسانوں نے احتجاج کے دوران ریاست ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کا پتلا بھی جلایااورمودی اور ریاستی حکومتوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔ 26فروری کو پورے ملک میں ٹریکٹر مارچ کریں گے۔ ہریانہ پولیس نے دارلحکومت دہلی جانے کی کوشش کرنے والے کسانوں کو پنجاب کے ضلع سنگرور میں کھنوری سرحد پر روک رکھا ہے۔ کسان اپنی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کے لیے مودی کی مرکزی حکومت سے قانونی ضمانت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔سنکیت کسان مورچہ( ایس کے ایم) نے ایک بیان میں کہا کہ کسان 26 فروری کو پورے ملک میں شاہراہوں پر ٹریکٹر مارچ کریں گے اور 14 مارچ کو دہلی میں مہا(بڑی )پنچایت منعقد کریں گے۔