اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج و جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ خان کنڈی نے بانی پی ٹی آئی اور دیگر کے خلاف آزادی مارچ سے متعلق مقدمات میں بانی پی ٹی آئی، بریت اور پروڈکشن درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے طلبی کے باوجود مسلسل عدم پیشی پر نومنتخب ممبر قومی اسمبلی ن لیگ میں شامل ہونے والے راجہ خرم نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں، جبکہ عدالت نے سرنڈر ہو جانے پر اسد عمر اور علی نواز اعوان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے ہیں۔ ہفتہ کے روز اسد قیصر اور علی نواز اعوان اپنے وکیل سردار مصروف ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے اور وارنٹ گرفتاری منسوخی کی درخواست دائر کی۔ سماعت کل26 فروری تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ ملزموں کے خلاف تھانہ سہالہ اور تھانہ لوہی بھیر میں الگ الگ مقدمات درج ہیں۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ،وجوڈیشل مجسٹریٹ نوید خان نے بانی پی ٹی آئی اور دیگر کے خلاف تھانہ کورال میں درج آزادی مارچ مقدمہ میں شریک ملزموں فیصل جاوید اور علی نواز اعوان کی بریت درخواستوں پر نوٹس جاری کر دیئے۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران علی نواز اعوان، فیصل جاوید اپنے وکلاء سردار مصروف اور انصرکیانی کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے اور عدالت میں حاضری لگوائی۔ دوران سماعت راجہ خرم شہزاد نواز کی استثنی درخواست دائرکی گئی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ اس موقع پر فیصل جاوید اور علی نواز اعوان کی جانب سے بریت کی الگ الگ درخواستیں بھی دائر کی گئیں جن پر عدالت نے پراسیکیوشن کو جواب کیلئے نوٹس جاری کر دیئے اور مزید سماعت 12 مارچ تک کیلئے ملتوی کر دی۔