فی الحال انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں: محمد عامر

لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان سْپر لیگ کی فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بائولر محمد عامر نے کہا ہے کہ فی الحال اْن کا انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں، وہ لیگز کھیل کر لطف اندوز ہورہے ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کی کمی جب محسوس کرتا اگر میں کرکٹ نہیں کھیلتا۔ لیگز کرکٹ انجوائے کر رہا ہوں اور بہت خوش ہوں۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کا نہیں سوچا، واپسی کا گرین سگنل مل رہا ہے یا نہیں اللہ بہتر جانتا ہے۔ میرے ذہن میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بات نہیں ہے۔ سلیکٹرز اپنی سلیکشن کا دائرہ صرف پی ایس ایل تک نہ محدود کریں۔ شاہین شاہ آفریدی انجری سے واپس آئے ہیں انہیں وقت دینا پڑیگا، پی ایس ایل کے میچز میں ان کی پیس نظر آئی ہے۔ شاہین آفریدی جب تک لمبے سپیل نہیں کریں گے ردھم نہیں آئیگا، لمبے سپیل سے اعتماد ملتا ہے، بھولا سبق یاد آجاتا ہے۔ شاہین آفریدی کا ردھم چار اوور سے نہیں بلکہ لمبے سپیل سے آئیگا، شاہین پروفیشنل بائولر ہیں ان پر کپتانی کا کوئی دباؤ نہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ کپتانی کی وجہ سے ان کی بائولنگ میں فرق پڑا ہے۔ لاہور قلندرز راشد خان کو مس کر رہے ہیں، وہ ان کا اہم بائولر تھا۔حارث رؤف اپنی پرفارمنس کے حوالے سے خود جواب دیں گے۔ پی سی بی سے ان کا معاملہ چل رہا ہے کہ وہ خود بہتر بتاسکتے ہی۔ ٹی ٹونٹی میں امپکٹ فل کردار بڑا اہم ہوتا ہے، میری کوشش ہوتی ہے کہ میچ میں امپیکٹ ڈالوں۔ وکٹ لینے سے زیادہ اہم یہ ہوتا ہے کہ آپ کی ایک بال یا ایک اوور ہو لیکن وہ امپکٹ فل ہو، اگر ٹیم کو اس وقت ڈاٹ بال کی ضرورت ہے تو میں ڈاٹ بال کروں۔ جب تک ڈاٹ بال نہیں کریں گے تو وکٹ نہیں ملے گی۔ کھلاڑی سنچری بنائے اور ٹیم میچ ہار جائے تو کیا فائدہ؟ بولر پانچ وکٹیں لے لیکن 50 رنز دے ڈالے تو کیا فائدہ؟ اس وجہ سے میری توجہ وکٹ پر نہیں ہوتی بلکہ میچ میں امپکٹ فل رول ادا کرنے پر ہوتی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن