حکومتی پابندی کے باوجود راولپنڈی میں بسنت پورے زور و شور کیساتھ منائی جارہی ہے ،گزشتہ روز بسنت کے دوران فائرنگ اور ڈور پھرنے جیسے حادثات میں 70افراد زخمی ہوئے۔جبکہ پولیس نے پتنگ بازوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا ، پولیس اور پتنگ بازوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں ۔راولپنڈی تھانہ صادق آباد کے علاقے میں پتنگ بازوں کی پولیس اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کے معاملے پر پولیس اہلکاروں پر دھاوا بولنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ،مقدمے میں محمد شکیل، سنی شیخ، محمد توحید، محمد توصیف، سید جواد اور گل شیرکو نامزدکیا گیا ۔مقدمے کے مطابق ملزمان نے پولیس اہلکاروں پر قتل کی نیت سے فائرنگ کی، ملزمان پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ کرنے میں مصروف تھے، گرفتاری کے دوران ملزمان نے پولیس اہلکاروں پر دھاوا بھی بولا، ملزمان کے قبضہ سے رائفلز، پسٹل، گولیاں اور میگزین برآمدکی گئیں۔جبکہ راولپنڈی کے علاقے تھانہ وارث خان کے اے ایس آئی کا پتنگ بازوں کیخلاف کریک ڈاؤن، مزاحمت کے بعد گرفتار کیے گئے ملزم پر تشدد کے واقعہ پر سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے نوٹس لے لیا ۔سی پی او راولپنڈی کے حکم پر اے ایس آئی شہزاد کوبھی گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ۔سی پی او سید خالد ہمدانی نے ایس ایس پی آپریشنز کو فوری انکوائری کرکے محکمانہ کاروائی کا حکم دیا تھا،ایس ایس پی آپریشنز نے انکوائری مکمل ہونے پر اے ایس آئی شہزاد کو نوکری سے برخاست کردیا،اے ایس آئی شہزاد نے پتنگبازی میں ملوث ملزم کو موقعہ سے گرفتار کیا جس نے پولیس سے مزاحمت کی تھی۔واضح رہے کہ تحصیل ٹیکسلا میں پنجاب پولیس کے اے ایس آئی امتیاز ناصرنے بزرگ خاتون پر بھرے مجمع میں تھپڑوں کی بارش کی جس کا سی پی او سید راولپنڈی خالد ہمدانی نے نوٹس لیا اور اے ایس آئی امتیاز ناصر کو فوری معطل کردیا۔