کراچی میں 4سال قبل پی آئی اےکی پروازپی کے8303کے حادثےکی حتمی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔رپورٹ ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ نے جاری کی جس کے مطابق حادثہ واضح طورپرانسانی غلطی کی وجہ سے پیش آیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایئرٹریفک کنٹرولرنے4مرتبہ پائلٹ کولینڈنگ سےروکتےہوئےبتایا اونچائی بہت زیادہ ہے،پانچویں مرتبہ ایئر ٹریفک کنٹرولر نے لینڈنگ کی اجازت دے دی۔انجن رن وے سےٹکرانے اور شعلے نکلنے کے بارے میں ایئر ٹریفک کنٹرولر نے پائلٹ کو نہیں بتایا،دونوں انجن رن وے ٹکرانے کی وجہ سے متاثر ہوئے.دونوں انجنوں کو لبریکینٹ آئل فراہم کرنے والا نظام خراب ہو گیا. جس کی وجہ سے دونوں انجن بند ہو گئے۔انجن بند ہونے سے طیارہ حادثہ کا شکار ہو گیا،دونوں پائلٹس اور ا یئر ٹریفک کنٹرولرز میں رابطے اور ہم آہنگی کا فقدان تھا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حادثہ کی انتظامی ذمہ داری پی آئی اے اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی پر بھی عائد ہوتی ہے۔
کراچی طیارہ حادثے کی فائنل رپورٹ 4سال بعد جاری
Feb 25, 2024 | 21:22