پنجاب اسمبلی کی قراردادیں نظر انداز ‘ نیا صوبہ بہاولپور جنوبی پنجاب بنانے پر اتفاق

Jan 25, 2013

اسلام آباد (محمد نواز رضا / وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب میں نئے صوبے بنانے کے لئے قائم کردہ پارلیمانی کمشن میں پنجاب اسمبلی کی قراردادوں کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے بہاولپور جنوبی پنجاب کے نام سے ایک نیا صوبہ قائم کرنے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی نے بہاولپور صوبہ کی بحالی اور جنوبی پنجاب کے نام سے ایک نئے صوبے کے قیام کی قراردادیں منظور کی تھیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پارلیمانی کمشن کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) قومی اسمبلی اور سینٹ میں پنجاب میں بہاولپور جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کے بارے میں آئین میں 23 ویں ترمیم کی مخالفت کرے گی۔ موجودہ صورتحال میں حکومتی اتحاد پہلے ہی قومی اسمبلی میں دوتہائی اکثریت سے محروم ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حمایت کے بغیر قومی اسمبلی سے آئینی ترمیم منظور نہیں ہو سکتی اسی طرح پنجاب اسمبلی سے اس آئینی بل کی دوتہائی اکثریت سے توثیق آئینی تقاضا ہے لہذا آئینی ترمیم کو محض ایک ”سیاسی شوشہ“ کی حییت حاصل ہو جائے گی۔ نئے صوبے کے لئے آئین کی 8 مختلف شقوں میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق کمشن کی رپورٹ ہفتہ کو قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ ہفتہ کو قومی اسمبلی میں رپورٹ پیش کرنے سے قبل کمشن کے تمام ارکان سے دستخط کرائے جائیں گے پنجاب کے نئے صوبے کے ادارے مختلف ڈویژنز میں تقسیم کرنے کا انوکھا اصول بنایا گیا ہے۔ صوبائی اسمبلی ملتان، گورنر ہاﺅس بہاولپور صوبائی سیکرٹریز کا سمر کیمپ ڈیرہ غازی خان کے علاقے فورٹ منرو میں ہو گا۔ پارلیمانی کمشن کے تیسرے روز کا اجلاس چیئرمین کمشن سینیٹر فرحت اللہ بابر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا جس میں ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، ملتان کے 14 اراکین پارلیمنٹ نے اپنی اپنی آرا پیش کیں۔ حکومتی ارکان محمود حیات ٹوچی، خواجہ شیراز محمود نے کمشن کے بعض فیصلوں سے اختلاف کرتے ہوئے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ خواجہ شیراز محمود کا موقف ہے کہ چشمہ بیراج، تریموں ہیڈ اور جناح بیراج نئے صوبے کی ملکیت ہونے چاہئیں۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمشن نے جھنگ، بھکر، میانوالی کے بعض علاقوں کو بھی نئے صوبے کا حصہ بنا دیا ہے۔ محمود حیات ٹوچی نئے صوبے پر مخدوموں اور گیلانیوں کی مناپلی کی مخالفت کر رہے ہیں۔ پارلیمانی کمشن نے اتفاق رائے سے نئے صوبے کی حد بندی، وسائل کی تقسیم کا فارمولا، صوبائی دارالحکومت، گورنر ہاﺅس، نئی صوبائی اسمبلی کی نشستیں نئے صوبے میں قومی اسمبلی کی نشستوں، انتظامی اقدامات، مالیاتی امور کے بارے میں سفارشات تیار کی ہیں۔ معلوم ہوا ہے پارلیمانی کمشن نے آئین میں 24 ویں ترمیم کے بل کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔ اجلاس کے اختتام پر چیئرمین سینیٹر فرحت اللہ بابر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملتان، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور ڈویژن کے ارکان پارلیمنٹ نے کمشن کو اپنی آرا سے آگاہ کیا اجلاس میں آبپاشی کے وسائل پر بھی بات ہوئی، ہفتہ کو کمشن حتمی رپورٹ تیار کرکے سپیکر کو بھجوا دے گا۔

مزیدخبریں