اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں نے کہا پاکستانی قوم امن سے محبت کرنے والی قوم ہے۔ یقین کامل ہے کہ ہم بطور قوم، افواج اور بطور خاص پاک فضائیہ ملکی آزادی وسالمیت کا دفاع کرنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں۔ انہوں نے پاک فضائیہ کے ایک آپریشنل بیس پر جاری مشق سیفرون بینڈٹ کے دورہ کے موقع پر یہ بیان دیا۔ فضائیہ کے پریس بیان کے مطابق جنرل خالد شمیم وائیں نے کہا کہ دنیا کا ہر لحظہ بدلتا ہوا جیو پولیٹیکل ماحول اور موجودہ علاقائی سکیورٹی کی صورتحال نہ صرف منفرد ہے بلکہ زیادہ گھمبیر ہے، کیونکہ ہمیں اندرونی وبیرونی دونوں قسم کے خطرات کا سامنا ہے اس لئے ہمہ وقت جنگی تیاری کی حالت میں رہنا اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ پاک فضائیہ قومی سلامتی کا نہایت اہم اور صف اول کا ستون ہے اور اپنے اعلی پیشہ ورانہ کردار کی بدولت یہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے۔ درحقیقت قوم اور دونوں افواج نے ہمیشہ پاک فضائیہ کی لگن اور جذبے سے طاقت حاصل کی ہے۔ قبل ازیں چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی نے ایک اواکس جہاز میں پرواز کی تاکہ فضائی محاربے کی پیچیدگی کا مشاہدہ اور فضائی عملے کی جانب سے اس طیارے کے فضائی اور زمینی سسٹمز کے پیشہ ورانہ استعمال کو دیکھا جا سکے۔ یہ ایک اور تاریخی موقع تھا جب پاک فضائیہ کے سربراہ ائر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے جنگی مشق میں عملی طور پر حصہ لیا اور پاک فضائیہ کے لڑاکا سکوارڈنز کی جنگی تیاری کا معائنہ کیا۔ مشق سیفر ون بینڈیٹ کا انعقاد کمانڈ لیول پر ہر تین سال بعد کیا جاتا ہے جو پاک فضائیہ میں 1994ءسے جاری ہے۔ اس بار ماحول منفرد ہے جہاں پاک فضائیہ کی جدید صلاحیتوں کو پہلی بار ایک چھتری کے نیچے آزمایا جا رہا ہے اور پاک آرمی ایوی ایشن اور آرمی ائر ڈیفنس بھی اس مشق میں حصہ لینے کے لئے تعینات کئے گئے ہیں۔ اسلام آباد (جاوید صدیق) پاک فضائیہ نے گزشتہ روز اپنی فضائی مشق میں فضائی نگرانی کے طیارے ساب 2000 استعمال کیا۔ پاک فضائیہ یہ طیارہ پاکستان کی سرحدوں سے باہر اردگرد کے ملکوں میں ڈیڑھ سے دو سو کلو میٹرتک باآسانی عسکری سرگرمیوں پر آنکھ رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ماہرین کے مطابق فضائیہ نے فضائی نگرانی کرنے والے طیاروں ساب 2000 اڑا کر اس تاثر کی نفی کی ہے پاکستان کے فضائی نگرانی کرنے والے ساب 2000 طیارے کامرہ ائربیس پر دہشت گردوں کے حملے میں ناکارہ ہو چکے ہیں۔ سویڈن سے خریدے جانے والے ساب 2000 طیارے پاکستان کے ارد گرد کئی سو کلو میٹر کی فضائی خطرے کو بھانپنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔