اسلام آباد (آئی این پی) قائمہ کمیٹی سینٹ قواعد و ضوابط و استحقاق کے چیئرمین سینیٹر کرنل (ریٹائرڈ) سید طاہر حسین مشہدی کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں وزارت پٹرولیم کی طرف سے سابقہ ایم ڈی پی ایس او کی تعلیم ، شہریت ، تنخواہ بمعہ الائونسز اور 2008 میں پی ایس او میں مستقل، عارضی، ڈیلی ویجز پر بھرتی اور تھرڈ پارٹی بنیاد پر بھرتیوں کے بارے میں تفصیلات فراہم نہ کرنے پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر کرنل (ریٹائرڈ) سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ اداروں میں من پسند افراد کی بھرتیوں، اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیوں کی وجہ سے ادارے کمزور ہو گئے ہیں اور بھاری معاوضے پر تعینات افسران ملکی خزانے پر بوجھ ہیں ۔ ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے ۔ اہل اور دیانتدار افسران کی جگہ باہر سے افراد کو اہم عہدوں پر تعینات کر دیا جاتا ہے۔ پی ایس او پرچون کی دکان نہیں، مالی طور پر مستحکم اور منافع بخش ادارہ ہے اس قومی ادارہ کو بھی تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ سرکاری افسران کے غلط اعداد و شمار اور عدم جوابدہی کی وجہ سے حکومتی بدنامی ہوتی ہے۔ پارلیمانی کمیٹیوں کے احترام اور وقار کو ملحوظ خاطر رکھا جانا چاہئے ۔ سابقہ ایم ڈی کی تعیناتی شکوک و شبہات کو جنم دیتی ہے کہ سابق ایم ڈی کی مستقل تعیناتی کا حکم نامہ اب تک شعبہ آڈٹ کو فراہم نہیں کیا گیا ہے۔ سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ پی ایس او کے سابقہ ایم ڈی اور ترقی حاصل کرنے والے افسران کا معاملہ دو بار کمیٹی میں آ چکا لیکن تفصیلات سے آگاہی میں کوتاہی برتی جا رہی ہے۔ کینیڈا اور پاکستان میں دوہری شہریت کے حامل شخص کو بیس لاکھ ماہانہ بمعہ الائونس بھرتی کیا گیا اور سرکاری قواعد ضوابط کے خلاف سابق ایم ڈی دو جگہ نوکری بھی کرتا رہا۔ پندرہ دن اندرون ملک اور پندرہ دن بیرون ملک رہ کر بھاری تنخواہ اور الائونسز وصول کر کے قومی خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ لگایا گیا اور پی ایس او میں جی ایم طارق اکبر خان کو اہل ہونے کے باوجود ترقی نہیں دی گئی۔ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اعلیٰ تعیناتی کمیشن قائم کر دیا ہے اور اداروں میں اعلیٰ عہدوں کی تعیناتیاں میرٹ پر کی جائیں گی۔ پی ایس او کے سابق ایم ڈی کی تعیناتی غیرقانونی تھی۔ معاملہ عدالت کو بھجوا دیا جائے ۔ سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید نے آگاہ کیا کہ پی ایس او میں باقاعدہ اشتہارات کے ذریعے ایم ڈی کی شفاف انداز میں میرٹ پر بھرتی کی جائے گی۔ سابقہ ایم ڈی سے 3.8 ملین وصولی ہو چکے اور بقایا 4.8 ملین وصولی بھی کی جائے گی۔
پی ایس او کے سابق ایم ڈی کی تعیناتی غیرقانونی تھی، معاملہ عدالت کو بھجوایا جائے: وزیر پٹرولیم
Jan 25, 2014