کراچی+ پشاور (آن لائن+ بی بی سی ڈاٹ کام)کراچی میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر تشہیر کے بغیر پولیو مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیو کے حوالے سے کمشنر کراچی کی صدارت میں کراچی بھر کے پانچوں ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی جس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پولیو مہم شروع کی جائے گی اور مہم پورے شہر میں ایک ساتھ نہیں بلکہ مختلف اوقات میں پولیو کے قطرے بچوں کو پلائے جائیں گے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سکیورٹی کے لئے جو پلان بی دیا گیا ہے اس کو بھی منظور کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں خیبر پی کے میں انسداد پولیو مہم کے سربراہ ڈاکٹر امتیاز نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں انسدادِ پولیو مہم کے رضا کاروں اور انھیں تحفظ فراہم کرنے والے پولیس اہل کاروں پر پے در پے حملوں کے باوجود پولیو مہم جاری رہے گی۔ خیبر پی کے میں ایک دن کی مہم کے لیے زیادہ سے زیادہ سکیورٹی اہل کار اس علاقے میں تعینات ہوں گے جب کہ ان علاقوں میں داخلی اور خارجی راستوں پر بھی سکیورٹی اہل کار ڈیوٹی پر موجود ہوں گے۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام شہروں میں یہ مہم اپنے اپنے وقت پر ضرور ہوگی۔ پشاور کے لئے مہم کچھ وقت کے لیے روکی گئی ہے اور جلد ہی یہاں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ ضلعی سطح پر سکیورٹی صورت حال کا جائزہ لیا جاتا ہے جس کے بعد متعلقہ علاقے میں انسدادِ پولیو مہم پولیس اہل کاروں کے ساتھ شروع کی جاتی ہے اور اس کے لیے ہر ضلع اور تھانے کی سطح پر منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔ ایک لیڈی ہیلتھ ورکر مسرت قاضی نے ٹیلیفون پر بی بی سی کو بتایا کہ ان کے لیے اس مہم میں کام کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا انسدادِ پولیو مہم کے رضا کاروں کے ساتھ ساتھ پولیس اہل کاروں پر حملوں کی وجہ سے کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ ذرائع ابلاغ پر مہم شروع کی جائے کہ تمام والدین اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کے لئے ان کے مراکز پر لائیں جس سے صورت حال بہتر ہو سکتی ہے۔