لاہور (نامہ نگاران+ آئی این پی) پنجاب بار کونسل کی اپیل پر سانحہ مستونگ اور سکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملوںکے خلاف گذشتہ روز یوم احتجاج منایا گیا اور عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا۔ وکلاء تنظیموں کے رہنماؤں نے حکومت سے دہشت گردوں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ گذشتہ روز پنجاب بار کونسل کی درخواست پر صوبہ بھر میں وکلاء تنظیموں نے سکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملوں کے خلاف یوم احتجاج منایا اور اس سلسلہ میں وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کر کے دہشت گردی کیخلاف اور سکیورٹی فورسز سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرے بھی کئے جن میں مطالبہ کیا کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرے جبکہ لاہور بار کی جانب سے دن 11 بجے کے بعد عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا اور دہشت گردی کے خلاف ایوان عدل میں احتجاج کیا گیا جس میں پاک افواج اور دیگر سکیورٹی فورسز کے حق میں بھی نعرے بازی کی گئی۔ علاوہ ازیں کئی شہروں میں وکلاء عدالتوں میں پیش نہ ہوئے جس کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وکلاء رہنماؤں نے کہا ہے کہ نہتے شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ حکومت دہشت گردی کیخلاف فوری ایکشن لے۔ شکرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق سانحہ مستونگ کے خلاف شکرگڑھ بار نے مکمل ہڑتال کی اور عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ صدر بار رسول بخش چیچی، جنرل سیکرٹری زین العابدین طور اور دیگر ممبران بار نے سانحہ مستونگ کی پرزور مذمت کی۔ نہتے شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ بہت ظلم ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ساہیوال کے وکلاء نے بھی گذشتہ روز ہڑتال کی اور کوئی بھی وکیل عدالتوں میں پیش نہ ہوا۔ جس وجہ وجہ عدالتی کام نہ ہوا اور سائلین تاریخ پیشی لے کر گھروں کو واپس چلے گئے۔ صدر بار ساہیوال راجہ جاوید محمود، جنرل سیکرٹری بار عابد حسین عابد اور دیگر وکلاء نے اس موقع پر کہا کہ دہشت گردوں کے حملوں میں بے گناہ افراد کی ہلاکت کی وہ پرزور مذمت کرتے ہیں اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ بار پاکپتن اور تحصیل بار ایسوسی ایشن عارفوالہ کے وکلاء نے سانحہ مستونگ کیخلاف مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا کوئی بھی و کیل کسی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔