لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین توقیر ضیا ء نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے تحت ذکا اشرف کی بحالی کے بعد حکومتی عمل دخل خارج از امکان نہیں۔توقیر ضیا نے غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگو میں کہا کہ ذکا اشرف کی بحالی اور نجم سیٹھی کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کو حکومت چیلنج کے طور پر دیکھ رہی ہوگی اور اس تمام صورتِ حال میں اہم سوال یہ ہے کہ وزیراعظم کیا قدم اٹھائیں گے جو اب پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرستِ اعلیٰ ہیں۔ ممکن ہے ذکا اشرف سیاسی وار سہہ جائیں کیونکہ پیپلز پارٹی ہی نہیں مسلم لیگ میں بھی ان کا اثر و رسوخ موجود ہے۔ لوگوں میں عدالت سے رجوع کرنے کا رجحان بڑھ چکا ہے اور اگر اس معاملے میں بھی کسی نے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کیا تو یہ حیران کن بات نہیں ہوگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی باگ ڈور کوئی بھی سنبھالے، اسے اتنا وقت ضرور ملنا چاہیے کہ وہ تسلسل سے کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کر سکے۔ ذکا اشرف نے آئی سی سی کے منظور شدہ آئین کے تحت الیکشن کرائے اور منتخب ہوئے، لیکن ان کے ہٹائے جانے پر آئی سی سی کیوں خاموش رہی؟جہاں تک آئی سی سی کی خاموشی کا تعلق ہے تو اب وہ پیسہ بنانے میں لگ گئی ہے۔اس کی توجہ آئی پی ایل اور دوسری لیگوں پر ہے، اسے پاکستانی کرکٹ میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ یہاں سے پیسہ نہیں بن رہا ہے۔ پاکستان کا امیج دہشت گردی کی وجہ سے پہلے ہی خراب ہو چکا ہے اور ’دنیا یہ سمجھتی ہے کہ یہاں صرف مذہبی شدت پسند بیٹھے ہیں۔
آئی سی سی کی توجہ آئی پی ایل‘ دوسری لیگوں پر‘ پاکستانی کرکٹ سے دلچسپی نہیں: توقیر ضیاء
Jan 25, 2014