اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم ہائوس کے ترجمان نے کہا ہے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی بیرون ملک جانے کے بارے میں کو ئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ ترجمان نے یہ وضاحت میڈیا اطلاعات پر جاری کی جن میں بتایا گیا کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے بیرون ملک جانے کیلئے کوئی درخواست دی ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد نوازشریف نے ہدایت کی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد، آپریشن ضربِ عضب کے باعث نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کی بحالی کیلئے فنڈز کی تمام ضروریات کو پورا کیا جائے۔ وزیراعظم نے یہ ہدایت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں دی جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چودھری نثار، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور دوسرے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ ذرائع نے بتایا اجلاس میں قومی ایکشن پلان کے نکات کی روشنی میں مختلف اقدامات کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ملک کے اندر امن و امان کی صورتحال زیر غور آئی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا صوبہ پنجاب نے اب تک قومی ایکشن پلان کے حوالے سے سب سے زیادہ پیشرفت کی ہے۔ ذرائع نے بتایا اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف کی طرف سے تعزیت کیلئے سعودی عرب جانے کی درخواست پر صلاح مشورہ بھی کیا گیا۔ مشرف کی درخواست وزارت داخلہ میں زیرغور ہے اسی حوالے سے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے وزیراعظم سے پوچھا تو نوازشریف نے وزارت داخلہ کو درخواست پر غور کیلئے کہا۔ پرویز رشید نے مزید بتایا فیصلہ قانون اور انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائیگا۔ ذرائع کا کہنا ہے پرویز مشرف کا سعودی عرب روانگی کا فیصلہ پیر کو ہوگا۔نیشن رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں موجود چند لوگوں کا کہنا تھا کہ مشرف کو سعودی عرب جانے کی اجازت دیدی جائے جبکہ دوسری رائے رکھنے والوں کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے فیصلہ عدالتوں کو کرنا چاہئے کیونکہ یہ معاملہ وہاں زیرسماعت ہے۔