لاہور/ کراچی/ کوئٹہ/ پشاور (نیوز رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) رات گئے نیشنل گرڈ میں پھر خرابی سے ملک بھر میں بجلی کا بڑا بریک ڈاﺅن ہوا۔ لاہور، اسلام آباد، کراچی، راولپنڈی، کوئٹہ، پشاور سمیت پورے پاکستان میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ آزاد کشمیر کے کئی علاقے بھی تاریکی میں ڈوب گئے۔ بلوچستان میں کوئٹہ سمیت 28اضلاع میں بجلی اچانک غائب ہو گئی، کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے افسران کے مطابق گدو سے کوئٹہ تک ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کر گئی ہے۔ انہوں نے بتایا خرابی کے باعث کوئٹہ اور دیگر 28اضلاع کی بجلی غائب ہو گئی ہے۔ این ٹی ڈی سی ذرائع کے مطابق ملک کا 80فیصد حصہ اندھیرے میں ڈوب گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں بشمول گلستان جوہر، گلشن اقبال، ملیر، شاہ فیصل کالونی میں بھی بجلی غائب ہے اور شہر قائد کا تقریباً 70فیصد علاقے میں بجلی کا بریک ڈاﺅن ہوا ہے جبکہ سٹریٹ لائٹس بند ہو جانے کی وجہ سے سڑکوں پر شدید اندھیرا ہے۔ جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع بھی تاریکی میں ڈوب گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق کراچی اور کوئٹہ کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا۔ وزارت پانی و بجلی اور این ٹی ڈی سی حکام بجلی کے بریک ڈاﺅن سے لاعلم رہے۔ کوئٹہ سمیت پورا بلوچستان اندھیرے میں ڈوب گیا۔ کراچی ائرپورٹ کا بیشتر علاقہ بھی تاریکی میں ڈوبا رہا۔ ملتان، مظفر گڑھ، بنوں، مری، گوجرانوالہ، سیالکوٹ سے بھی بجلی کی بندش کی اطلاعات ہیں۔ ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کراچی سمیت پورا سندھ بجلی سے محروم ہے۔ یہ کے الیکٹرک کا فالٹ نہیں نیشنل گرڈ میں خرابی آئی ہے جس کو دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ ایک ہی ماہ میں نیشنل گرڈ میں تیسری بڑی خرابی ہے۔ ترجمان وزارت پانی و بجلی کے مطابق نیشنل گرڈ میں فنی خرابی کے باعث ملک میں بجلی کی فراہمی متاث رہوئی۔ گڈو سے کوئٹہ آنے والی 220کے وی کی لائن ٹرپ کر گئی۔ بجلی کی بحالی کیلئے کام کر رہے ہیں، ملک کے 80فیصد علاقوں میں بجلی کا بریک ڈاﺅن ہوا۔ گرڈ سٹیشنز پر ضرورت سے زیادہ لوڈ پڑنے سے سسٹم ٹرپ کر گیا۔ ترجمان کے مطابق تھر پاور سٹیشن مظفر گڑھ کی لائن ٹرپ کرنے سے پنجاب کے علاقے متاثر ہوئے۔ این ٹی ڈی سی کے تین گرڈ سٹیشن ٹرپ ہوئے۔ملک بھر میں پہلی بار گیارہ سو گرڈ سٹیشن بند ہوئے، رات 11:55پر بریک ڈاﺅن ہوا اور وزارت پانی و بجلی کے حکام پانچ سے چھ گھنٹوں میں بجلی بحالی کا دعویٰ کرتے رہے۔