لاہور (کامرس رپورٹر) اقتصادی ماہرین کا سٹیٹ بنک کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں ایک فیصد کمی پر کہنا ہے کہ اسکا فائدہ صرف حکومت کو پہنچے گا، اسکے قرضوں پر شرح سود کم ہوجائیگی جبکہ نجی شعبہ اور عوام کو اسکا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا۔ پاکستان کے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ شرح سود کم ہونے سے حکومتی قرضوں پر سود کی ادائیگی میں کمی ہوگی جبکہ نجی شعبہ کو اسکا کوئی فرق نہیں پڑیگا کیونکہ ملک بجلی، گیس کے بحرانوں میں پھنسا ہوا ہے۔ موجودہ صورتحال میں نجی شعبہ سرمایہ کاری نہیں کریگا۔ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ سٹیٹ بنک شرح سود میں ایک فیصد کمی پر اکتفا نہ کرے اور اب بینکنگ سپریڈ میں بھی 3.5 فیصد کمی کرے ورنہ بنکوں کے کروڑوں کھاتہ داروں کے منافع میں کمی ہوجائیگی۔ اس طرح حکومت قومی بچت سکیموں کا منافع بھی منجمد کرے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو بزرگ حضرات، پنشنرز، بیوہ خواتین اور معذور افراد کے منافع میں کمی ہوجائیگی اور انکی قوتِ خرید بری طرح متاثر ہوگی۔ دریں ا ثناءکاروباری برادری نے سٹیٹ بنک کی جانب سے شرح سود میں ایک فیصد کمی کو سراہا ہے۔ لاہور ایوان صنعت و تجارت کے صدر اعجاز اے ممتاز، سینئر نائب صدر میاں نعمان کبیر، نائب صدر سید محمود غزنوی، مسلم لیگ (ن) پنجاب کے سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید، آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی، انجمن تاجران لنڈا بازار کے جنرل سیکرٹری نعیم بادشاہ، انجمن تاجران آٹوپارٹس مارکیٹ بادامی باغ وقار اے میاں اور انجمن تاجران منٹگمری روڈ کے جنرل سیکرٹری وقار علی نے کہا سٹیٹ بنک کے فیصلے سے کاروباری سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ دریں اثناءچیئرمین آپٹما ایس ایم تنویر نے سٹیٹ بنک کی جانب سے نئی مانٹری پالیسی میں شرح سود ایک فیصد کم کئے جانے کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپٹما نے نئی مانیٹری پالیسی کیلئے شرح سود میں 1.5 فیصد کمی کا مطالبہ کیا تھا تاہم ایک فیصد کمی سے بھی صنعتی پیداواری لاگت میں کمی ہوگی اور ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کی توسیع ہو گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو بجلی کے نرخ بھی کم کرنے چاہئیں اس وقت پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بجلی کے زائد نرخوں کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے وزیراعظم محمد نوازشریف سے اپیل کی کہ وہ انڈسٹری کیلئے روزانہ 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیں اور اسے 4 گھنٹے تک کرنے کے احکام جاری کریں۔
کاروباری برادری/ ماہرین