راولپنڈی: سوائن فلو سے ایک اور مریض جاں بحق، لاہور میں 13 نئے مریض ہسپتال داخل

راولپنڈی +لاہور ( نیوز ایجنسیاں+ نیوز رپورٹر) پنجاب حکومت کے تمام تر دعووں کے باوجود صوبے میں اب تک سوائن فلو پر قابو نہیں پایا جاسکا، مرض نے ایک اور شخص کو موت کی نیند سلادیا ہے۔ راولپنڈی کے بے نظیربھٹو ہسپتال میں زیرعلاج سوائن فلو کا ایک اور مریض دم توڑ گیا ہے، جس کے بعد صوبے میں اس مرض سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔ محکمہ صحت پنجاب کے حکام کا کہنا ہے کہ صوبے بھرکے مختلف ہسپتالوں میں اس وقت سوائن فلو کے 64 تصدیق شدہ مریض موجود ہیں جن کا علاج جاری ہے۔ سوائن فلو کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد راولپنڈی اور ملتان میں ہے۔ آن لائن کے مطابق 175 سے زائد مریضوں میں تصدیق ہو گئی ہے جبکہ 19 سے زائد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اتوار کے روز راولپنڈی کے بینظیر ہسپتال میں سوائن فلو سے متاثرہ ایک شخص دم توڑ گیا۔ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام سلیم ہے جس کو چار روز قبل اسلام آباد کے علاقے بہارہ کہو سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ ملتان کے نشتر ہسپتال میں زیر علاج 50 سالہ شخص میں سوائن فلو کی تصدیق ہو گئی جبکہ مرض کے شبے میں ڈھائی سالہ بچی کو نشتر ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ لاہور کے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میںسوائن فلو کے مریضوں کی تعداد میں کمی نہ ہوسکی۔ اتوار کے روز بھی 13 نئے مریض داخل ہوئے، جس میں جناح، میو، گنگارام اور جنرل ہسپتال میں 10 مریض آئے جبکہ 3مریض نجی ہسپتالوں میں داخل ہوئے۔ دوسری جانب سر کاری ہسپتالوں کے فوکل پرسنز برائے ایچ ون، این ون سیزنل انفلوئنزا کا نالج اپ ڈیٹ کرنے اور انہیں اس بیماری سے بچائو اور مریضوں کے علاج بارے آگاہی فراہم کرنے کیلئے ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ پنجاب کے زیر اہتمام ایک روزہ آگاہی ورکشاپ منعقد کی گئی، اس ورکشاپ میں ٹیچنگ ہسپتالوں کے علاوہ ڈسٹرکٹ و تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کے فوکل پرسنز برائے سیزنل انفلوئنزا نے شرکت کی، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر امجد شہزاد انے کہاکہ ایک روزہ آگاہی ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد ریفریشرکورس کے ذریعے سیزنل انفلوئنزا کے بارے ڈاکٹرز کے پروفیشنل نالج میں مزید اضافہ کرنا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...