لاہور/ ملتان(خصوصی رپورٹر + سپیشل رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملتان میں میٹروبس سروس کا افتتاح جنوبی پنجاب کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے حوالے سے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی ولولہ انگیز قیادت میں جنوبی پنجاب کے عوام کیلئے ملتان میں جدید ٹرانسپورٹ کا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ اعلیٰ سڑکیں، پل اور ذرائع رسل و رسائل موجود ہونگے تو لوگ اپنے کام کی جگہ وقت پر پہنچ سکیں گے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جن کی کرپشن اعلیٰ عدالتوں اور سپریم کورٹ کے فیصلوں میں ثابت ہوچکی‘ وہ اعلیٰ عدالتوں میں پانامہ کی گرد اُڑا کر اس میں چھپنا چاہتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ یا تو اللہ جانتا ہے یا سپریم کورٹ کو پتہ ہوگا کہ کیا فیصلہ آنے والا ہے لیکن اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ وہ جن کی لوٹ مار ثابت ہوچکی، ان کو بھی عدالت عظمیٰ کٹہرے میں لے کر آئے۔ یہ زیادہ نہیں سو پچاس لوگ ہیں جن کے گرد شکنجہ کسنے سے پاکستان کے عوام کا بھلا ہوگا۔ وہ میٹروبس سروس کے افتتاح کے بعد خطاب کررہے تھے۔ ملتان میٹرو منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے اور اب دوسرے مرحلے کا آغازکیا جائے گا۔ پاکستان کے غریب عوام سے ان دھرنے والوں کا کوئی تعلق نہیں، یہ صرف اپنی سیاست چمکانا چاہتے ہیں۔ اللہ کے کرم اور عوام کی تائید و حمایت اور دعاؤں سے دھرنے اور لاک ڈاؤن سب دفن ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے منصوبوں میںکوئی مائی کا لعل ایک دھیلے کی کرپشن کا ٹھوس ثبوت لے آئے تو میں اس تقریب میں موجود تمام لوگوں کو گواہ بنا کر اس کی ذمہ داری لوں گا۔ ایک پائی کی کرپشن ثابت ہوجائے توذمہ دار میں ہوں گا۔ ہم پنجاب میں اپنا پیسہ لگائیں اور عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کے منصوبے بنائیں اس پر تنقید کی جاتی ہے اور اسی طرح لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کو بھی تیروں کا نشانہ بنایا گیا ہے حالانکہ اس پر تمام وسائل پنجاب حکومت نے ادا کرنے ہیں۔ چاروں صوبوں کو محبت، اخلاص اور ہمدردی کے تحت ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے۔ میری تمام اکابرین سے درخواست ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میںپاکستان کیلئے ایک ہوجائیں۔ وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکمرانوں کی کرپشن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان حکمرانوں کے 60ملین ڈالر سوئس بنکوں میں پڑے ہوئے ہیں، سوئس بنکوں میں پڑے 60ملین ڈالر آج بھی پکار پکار کر کہہ رہے ہیں کہ پاکستانیو! ہم تمہاری محنت کی کمائی ہیں، جسے لوٹ کر یہاں ڈال دیا گیا‘ آئو ہمیں لے جائو۔ این آئی سی ایل اور نندی پور کے مقدموں میں اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے آچکے کہ اس ملک کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگایا گیا مگر ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ جنہوں نے اربوں روپے کے قرضے معاف کروائے آج وہ احتساب کاشور مچارہے ہیں۔ جنہوں نے اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے اور اب اونچی آواز میںکرپشن اوراحتساب کے بارے میں لیکچر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف میرے بڑے بھائی ہیں اور ہمارے درمیان احترام کا رشتہ ہے اور ہم نے احترام اپنے بزرگوں سے سیکھا ہے۔ اہل پنجاب کو جب پتہ چلتا ہے کہ وفاقی حکومت سو فیصد اپنے فنڈز سے کراچی میں گرین لائن بس با رہی ہے یا کراچی، کوئٹہ، پشاور میں سرکلر ریلوے چین کے تعاون سے بنا رہی ہے تو ہمیں بے حد خوشی ہوتی ہے جب پنجاب حکومت اپنے پیسوں سے کوئی منصوبہ بناتے ہیں تو پتہ نہیں کیوں شور مچایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوگرا، رینٹل پاور پلانٹس، این آئی سی ایل کی کرپشن سب کے سامنے ہے۔