اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) دفتر خارجہ نے کہا ہے بھارت میں اوڑی حملے میں ملوث ہونے کے شبہ میں قید 2 پاکستانی بچوں کی رہائی کا معاملہ ہائی کمشنر عبدالباسط نے بھارتی حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے گزشتہ روز بیان میں کہا حکومت دونوں بچوں احسن خورشید اور فیصل اعوان کے بھارتی جیل میں بند ہونے کے معاملے سے آگاہ ہے۔ دفتر خارجہ 4 ماہ سے یہ معاملہ دیکھ رہی ہے اور بچوں کی وطن واپسی پر بات چیت جاری ہے۔ بھارتی تفتیشی افسروں نے بھی تسلیم کیا ہے کہ دونوں بچے غلطی سے سرحد پار کرکے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوئے، دریں اثنا نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن کے ذرائع نے بتایا کہ ان بچوں کی ان کے والدین سے بات چیت ہوئی ہے۔ بھارتی سیکرٹری خارجہ نے 27 ستمبر کو پاکستانی کمشنر کو بلا کر بچوں کو حراست میں لئے جانے سے آگاہ کیا تھا۔ 23 ستمبر کو بھارتی میڈیا سے بچوں کی معلومات مل چکی تھیں۔ کونسل کے ذریعے بچوں کی پاکستانی حکام سے ملاقات بھی ہوئی معاملہ حساس ہے اس لئے احتیاط سے دیکھ رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ، عمران ظفر لغاری، سید غلام مصطفی، ڈاکٹر عذرا افضل اور اصغر شاہ نے بھارت میں گرفتار کئے گئے 2بے گناہ بچوں کی رہائی کیلئے پاکستانی حکام کی جانب سے کوئی سنجیدہ اقدام نہ ا ٹھانے کیخلاف توجہ دلائو نوٹس قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا۔ جس میں کہا گیا میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکام نے اڑی حملہ کیس میں گرفتار 2 بچوں کو بے گناہ قرار دیا ہے اس کے باوجود پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے بچوں کی رہائی اور انکی پاکستان واپسی کیلئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا، یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے جس کو فوری ایوان میں زیر بحث لایا جائے۔ دریں اثناء پیپلز پارٹی کے ارکان ڈاکٹر نفیسہ شاہ، عمران لغاری، سید غلام مصطفی، ڈاکٹر عذرا افضل، یوسف تالپور اور اصغر علی شاہ نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں گزشتہ روز توجہ دلائو نوٹس جمع کرا دیا جن میں بھارتی جل میں قید پاکستانی بچوں فیصل اعوان اور احسن خورشید کی رہائی میں مبینہ غفلت برتنے پر حکومت سے وضاحت مانگی گئی ہے اور انکی رہائی کیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ کرنے کے علاوہ اسمبلی میں یہ معاملہ زیربحث لانے کیلئے سپیکر سے استدعا کی گئی ہے۔