لاہور (نوائے وقت رپورٹ) نجی ائر کے جہاز ائر بیس اے 330 میں انجن کے پرزے زنجیروں سے باندھنے، اور انجن میں دھاتی ٹکڑے ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی ایئر لائن نے 300 مسافروں کی زندگیاں دائو پر لگا دیں۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق طیارہ 3 جنوری کو اسلام آباد سے مانچسٹر پہنچا۔ کیپٹن نے طیارے کے انجن میں تیل کی مقدار کی نشاندہی ظاہر کرنے والے آنے کی خرابی کی رپورٹ دی۔ مانچسٹر میں خرابی کی رپورٹ پر انجن کھلا تو سب حیران رہ گئے۔ انجن کا ایک اہم پرزہ دھاتی تاروں اور زنجیر سے بندھا تھا، واپسی کی پرواز منسوخ کر کے طیارہ گراؤنڈ کر دیا گیا، امریکہ سے پرزہ منگوایا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق مانچسٹر ائرپورٹ پر 5 دن گراؤنڈ رہنے کے بعد 8 جنوری کو طیارہ مسافروں کے انجنیئر ہی لاہور روانہ ہوا تو پائلٹ کو طیارے کے ایک انجن کا فیول سسٹم بند ہونے کی وارننگ آئی۔ جس پر طیارے کا ایک انجن بند کر دیا گیا طیارہ ایک انجن پر پرواز کرتا ہوا لاہور ائر پورٹ پر لینڈ ہوا۔ انجن کے فیول فلٹر سے دھاتی ٹکڑے ملے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ انجن میں توڑ پھوڑ بھی ہوئی ہے متاثرہ طیارہ اسی حالت میں کئی پروازیں بھی کر چکا تھا۔ اس نجی ائر لائن نے خبر کی تردید کی ہے اور کہا کہ انجن کی تصویر ہمارے طیارے کی نہیں۔