کابل (رائٹرز+ آئی این پی+ اے پی پی) روس نے انتباہ کیا ہے امریکہ نے فوج نکالنے کا فیصلہ کیا تو افغانستان میں صورتحال خراب ہو جائے گی، انٹر فیکس نیوز ایجنسی کے مطابق ترجمان وزارت خارجہ نے کہا اس معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ سے بات نہیں ہوئی جہاں تک مجھے معلوم ہے ٹرمپ کا انخلاء کا کوئی ارادہ نہیں لیکن ایسا ہوا تو ہر چیز تباہ ہو جائے گی، یہ بات پیوٹن کے نمائندہ برائے افغان زمیر کابلوو نے کہی ادھر گورنر ہلمند حیات نے الزام لگایا ایران طالبان کو راکٹ اور میزائل فراہم کر رہا ہے، اسلحہ فورسز پر حملوں کیلئے استعمال ہو رہا ہے، سرکاری ہیڈ کوارٹرز پر طالبان حملے میں استعمال راکٹ ایرانی تھے، دریائے ہلمند کا تنازعہ وجہ ہو سکتا ہے۔ افغانستان میں ملکی اور غیر ملکی افواج کی فضائی کاروائیوں میں داعش اور القاعدہ کے مرنے والوں جنگجوئوں کی تعداد 80ہو گئی جبکہ 2افغان پولیس اہلکاروں نے طالبان کی جیل توڑ کر فائرنگ کرکے 5جنگجوئوں کو ہلا ک کر دیا، ننگرہار میں داعش سے تعلق کے الزا م میں مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ،افغان حکام نے نائب صدر رشید دوستم کے 9 محافظوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیے،دوسری جانب سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمر پیوٹن کو افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔افغان میڈیا کے مطابق صوبہ زابل میں آپریشن میں داعش کے 80شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔فضائی کاروائی خاک افغان اور ڈے چھوپن اضلا ع میں کی گئی ۔زابل آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں گزشتہ چار روز سے غیر ملکی افواج کی فضائی کاروائیوں میں داعش اور القاعدہ کے 80 جنگجو ہلا ک ہوچکے ہیں۔ شمالی صوبہ بغلان میں 2افغان پولیس اہلکاروں نے طالبان کی جیل توڑ کر 5جنگجوئوں کو ہلاک کردیا۔ مقامی سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کوضلع آچن سے گرفتار کیا گیا جس کی شناخت عبدالستا ر کے نام سے ہوئی ہے ادھر افغان حکام نے ملک کے نائب صدر رشید دوستم کے 9محافظوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایک سیاسی مخالف کے ساتھ جنسی تشدد اور مار پیٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔ دوستم پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ان محافظوں کو احمد اشچی کو نشانہ بنانے کا حکم دیا تھا۔ ایک انٹرویو میں حامد کرزئی کا کہنا تھاکہ افغانستان میں شدت پسندی کے خلاف جنگ میں پہلے قدم کا انتظار کریں گے ۔ ٹرمپ نے روس کے ساتھ دوستی کی ضرورت کو جانا ہے جو اچھی بات ہے میں اس کی تعریف کرتا ہوں جتنی جلدی ہوسکے انھیں روسی صدر کے ساتھ مل بیٹھنا چاہیے اور مستقبل کے حوالے سے آگئے بڑھانے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے ۔