قصور(این این آئی) قصور میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی کم سن زینب کے والد نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پریس کانفرنس کے دوران ہمارے غم اور آنسوؤں پر تالیاں بجائیں۔ نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے زینب کے والدین نے گزشتہ روز ملزم کی گرفتاری کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے پریس کانفرنس میں تالیاں بجانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب اپنی بچی کے غم میں تڑپ رہے ہیں اور آنسو بہا رہے ہیں، تاہم پریس کانفرنس میں موجود شرکاء نے اسی تڑپ اور آنسوؤں پر تالیاں بجائیں۔ کیا ملزم کے گزشتہ ڈھائی سال سے بچیوں کے ساتھ ریپ کے واقعات میں ملوث ہونے پر تالیاں بجائی گئیں۔کمسن زینب کے والد محمد امین نے کہاکہ ملزم کے گھر والے سب کچھ جانتے تھے، جنہوں نے ملزم کو چھپائے رکھا جبکہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک شخص نے بچی کو اتنے چھوٹے گھر میں 5 دن تک رکھا اور بعد میں قتل کیا لیکن گھر میں موجود کسی کو بھی معصوم کی چیخ سنائی نہیں دی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملزم کے گھر والے بھی جرم میں برابر کے ملوث ہیں، انہیں بھی شامل تفتیش کیا جانا چاہیے۔ محمد امین نے شہباز شریف پر زبردستی مائک بند کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ جیسے ہی اپنے مطالبات بتانے لگے تو اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب نے ان کے سامنے موجود دونوں مائیکس بند کر دیئے۔ دوسری جانب مقتولہ کی والدہ نے کہا کہ ملزم کو تو گرفتار کر لیا گیا لیکن چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ آج سے ہی ملزم کی سزا کا آغاز کیا جائے اور وہ ظالم جن ہاتھوں سے معصوموں کے گلے دباتا رہا وہ ہاتھ ہی کاٹ دیے جائیں۔
والد زینب