مقبوضہ کشمیر: ریاستی دہشتگردی‘ لڑکے سمیت 3 شہید: کل بھارتی یوم جمہوریہ پر یوم سیاہ منایا جائیگا‘ ہڑتال ہو گی

Jan 25, 2018

سرینگر/ نئی دہلی (نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر کے علاقہ شوپیاں میں بھارتی فوج نے فائرنگ کرتے ہوئے لڑکے سمیت مزید 3افراد کو شہید کردیا، یہ احتجاج میں شریک تھے، 2 لڑکیوں سمیت کئی زخمی ہوگئے جبکہ بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پرکل 26 جنوری کو مکمل ہڑتال ہو گی اور یوم سیاہ منایا جائے گا‘ مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے 26جنوری کو یوم سیاہ قرار دیتے ہوئے اس دن کے موقع پر مکمل ہڑتال کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے طاقت کے زور پر کشمیر پر قبضہ کر کھا ہے اسے یہاں یوم جمہوریہ منانے کا قانونی اور اخلاقی جواز موجود نہیں۔ دوسری طرف نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ کے حوالے سے سب سے بڑی تقریب ہائی سکیورٹی زون سونہ وار میں شیر کشمیر سٹیڈیم میں ہوگی۔ اسی حوالے سے قابض فورسز نے سرینگر میں گاڑیوں اور راہگیروں کی تلاشی کا سلسلہ مزید تیز کر دیا ہے اور جگہ جگہ نااکے لگا دئیے ہیں جبکہ نئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے ہیں۔فوج اور پولیس کے اضافی اہلکار تعینات کردیئے گئے۔ خفیہ ایجنسیوں نے شرکاء پر دہشت گردانہ حملوں کو وارننگ جاری کردی۔ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی اسمبلی میں حزب اختلاف نے سرکار پر کشمیر کو جیل خانہ میں تبدیل کرنے اور سرحدی علاقوں میں گولہ باری سے نقصان پر خاموشی اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے عمر عبداللہ کی قیادت میں ایوان سے واک آئوٹ کیا جبکہ ارکان نے سرحدی گولہ باری سے جانی ومالی نقصان پر سرکار سے جواب طلب کیا۔ بی جے پی ممبران اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اورپاکستان مخالف نعرے بازی کی۔ اس دوران حزب اختلاف ممبران علی محمد ساگر و دیگر ممبران اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور مودی اور مفتی سرکا ر کے خلاف نعرے بازی کی جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ ادھر ضلع پلوامہ سوپور میں مدرسے پر 2 مساجد نے فوجیوں نے دھاوا بول دیا۔ خطیب اعجاز احمد اور مقامی نمبردار اعجاز اقبال سمیت درجنوں افراد کی مارپیٹ کی۔ اہلکار جوتوں سمیت مسجد میں داخل ہوگئے۔ اس کارروائی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے، آزادی کے حق میں نعرے لگائے گئے۔دریں اثناء جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کی عدالتی تحویل میں 27 جنوری تک توسیع کی گئی۔ دریں اثناء سید علی گیلانی نے ننھی اور معصوم بچی آصفہ کی بے حرمتی اور قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک کھلی درندگی اور وحشیانہ حرکت ہے اور مہذب معاشرے میں اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ واقعہ میں ملوث مجرموں کو قانون کوقانون کے کٹہرے میں لانے اور انکے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادھر آصفہ کی بے حرمتی اور قتل کے خلاف جموں یونیورسٹی کے طلباء نے بھی یونیورسٹی کیمپس میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ دریں اثناء ڈگری کالج پونچھ کے طلبہ و طالبات نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بھارتی فوج کے آپریشن کیخلاف گزشتہ روز احتجاج کیا گیا۔ بھارتی فوج نے مظاہرین پر پیلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ اے پی پی کے مطابق نوجوان کو ضلع کے علاقے چائی گنڈ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔ شہید لڑکے کی شناخت شاکر احمد میر کے طور پر ہوئی ہے۔ بھارتی فوج کاکہنا ہے کہ علاقے میں مجاہدین اور فوج کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی۔ زخمی لڑکیوں کی شناخت سمیع جان اور سبرینہ کے طور پر ہوئی ہے۔

مزیدخبریں